کسی بھی ضلع کاڈپٹی کمشنرایک طرح سے ضلع کی تعمیروترقی کارہنماقائدسربراہ ہوتاہے، اِسی کی چال پرتعمیروترقی کی رفتارچلتی ہے،عوامی مسائل کاازالہ ان کی کاوشوں کے نتیجے میں ہی ممکن ہوتاہے،ایک سرگرم، اہل اور دیانتدار ڈپٹی کمشنرکسی ضلع کی تقدیر بدل سکتاہے، خاص طورپرمختلف دیہی علاقوں کی تعمیروترقی اورعوامی مسائل کے حل میں وہاں کے ضلع ترقیاتی کمشنرہی سب کچھ ہوتاہے، دیہی عوام ہرمسئلے کولیکر سیکریٹریٹ نہیں آسکتے، اوران کے مسائل بھی تقریباًڈپٹی کمشنرکے دربارتک ہی محدودہوتے ہیں یعنی وہیں اُن کاازالہ ہوسکتاہے، جہاں تک بات سرحدی اضلاع پونچھ راجوری کی کی جائے وہاں تقریباً اچھے اورقابل ڈپٹی کمشنرتعینات ہیں، خاص طورپرراجوری کے عوام میں موجودہ ڈپٹی کمشنر کے تئیں کافی عزت ہے، لیکن کئی ماہ سے دیکھاجارہاہے، کہ ڈپٹی کمشنرپونچھ سے عوام میں ایک مایوسی کی لہرپائی جارہی ہے، اکثر وبیشتر مختلف علاقہ جات سے ایسی آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ ڈپٹی کمشنر اپنے دفتر تک ہی محدود ہیں اور ضلع میں تعمیروترقی کاسلسلہ مناسب ڈھنگ سے نہیں چل رہاہے، فلاحی اسکیموں کی عمل آوری میں غفلت برتی جارہی ہے اور ڈپٹی کمشنرحکام کی کوتاہیوں کو بھانپنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، گذشتہ روز بلاک سرنکوٹ کے سرپنچوں نے باضابطہ طورپرسامنے آتے ہوئے پریس کانفرنس کے ذریعے ڈپٹی کمشنر پونچھ کو غیر ذمہ دار آفیسر قرار دیا ہے۔ بلاک سرنکوٹ کے سرپنچوں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں ذرائع ابلاغ نمائندگان کو دیئے گئے بیان میں سرپنچوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پونچھ کی کارکردگی نہایت ہی مایوس کن ہے۔ چوہدری محمد اسلم کولی سر پنچ کلر کٹل نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پونچھ راہول یادوایک مخصوص طبقہ کے آبادی والے علاقوں میں کوئی بھی کام کرکے راضی ہی نہیں۔ انہوں نے کہا سرنکوٹ میں ایک مرتبہ عوامی دربار کا انعقاد کیا گیا لیکن جس قدر بھی عوامی معاملات اور مشکلات دربار میں عوام کی جانب سے پیش کئے گے کسی ایک کام کا حل نہیں نکالا گیا۔انہوں نے کہا کہ دو ہفتے قبل گاو¿ں گونتھل بلاک سرنکوٹ میں ایک عوامی دربار کا انعقاد کیا گیا اور عوام نے جس قدر مطالبات ڈپٹی کمشنر کے سامنے رکھے ان میں سے آج تک کسی ایک کا حل نہیں نکالا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر صرف اپنا وقت گزار رہا ہے عوام کا کام کرکے راضی ہی نہیں۔ زبانی جمع خرچ سے مسائل کا حل ناممکن ہے انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر پونچھ میں دو چار لوگ بنا کے رکھے ہوئے ہیں اور اسی طرح مہنڈرمیں بھی دو چار لوگوں کے ساتھ علیک سلیک رکھا ہوا ہے سرنکوٹ کو قطعی طور پر نظر انداز کرکے رکھا ہوا ہے یہاں عوامی مسائل اور مشکلات کے انبار ہیں۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ایسے نا اھل آفیسر کو یہاں سے تبدیل کرکے کسی دوسری جگہ بھیجا جائے اور یہاں پر کوئی نیا ڈپٹی کمشنر تعینات کرکے بھیجا جائے جو عوام کے کام کرے ۔ڈپٹی کمشنرایک نوجوان آفیسر ہیں،کافی جوش وخروش کیساتھ ضلع بھرمیں سرگرمیوں میں سرعت لاسکتے ہیں،نظام میں انقلابی تبدیلی لاسکتے ہیں، انہیں عوامی شکایات کاازالہ کرناچاہئے۔