ڈرون کے ذریعے ہتھیار گرانے کا معاملہ

0
0

این آئی اے نے ایک اور ملزم کو حراست میں لیا
یواین آئی

جموں؍؍قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں تک ڈرون کے ذریعے ہتھیار پہنچانے کے الزام میں ایک اورملزم کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی ایک ٹیم نے 22سالہ ذاکر حسین کی گرفتاری عمل میں لائی۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیس میں یہ آٹھویں ملزم کی گرفتاری ہے اور اس حوالے سے تفتیشی ایجنسی نے 30 جولائی 2022 کوتحقیقات شروع کی تھی۔موصوف ترجمان کے مطابق پہلے ہی گرفتار سات ملزمان میں سے ایک جوڈیشل حراست میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہوا جبکہ دو پاکستانی ہینڈلرز گرفتاری سے بچنے کے لئے روپوش ہیں۔ان کے مطابق گرفتار سات ملزمان اور روپوش پاکستانی ہینڈلرز کے خلاف 12جنوری 2023کو این آئی اے کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ پیش کی گئی۔این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق ملزمان پاکستانی ہینڈلر سجاد گل کی ہدایت پر کام کر رہے تھے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان ڈرون کے ذریعے گرائے گئے ہتھیاروں کوجمع کرکے انہیں وادی میں سرگرم دہشت گردوں تک پہنچانے میں ملوث رہے ہیں۔ان کے مطابق ان ہتھیاروں کو تخریبی سرگرمیوں اور دہشت گردانہ حملوں کے لئے استعمال میں لایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے کٹھوعہ کے ڈھالی علاقے میں ایک ڈرون پایا اور تلاشی کے دوران ڈرون سے یو بی جی ایل ، چپکی بم اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کیا اور بعد ازاں کیس کو این آئی اے کے سپرد کیا گیا۔این آئی اے کا کہنا ہے کہ کشمیر اور ملک کی مختلف ریاستوں میں دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کو انجام دینے کے لئے پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گروپوں کی سازش کو بے نقاب کرنے کی خاطر اس کیس کی تحقیقات ہنوز جاری ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا