دھرم شالہْْ ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ سابق وزیر اعلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما جے رام ٹھاکر کی ڈبل انجن والی حکومت مالی سال 2020-21 اور 2021-22 کے دوران مختص 4032 کروڑ روپے خرچ نہیں کر سکی۔
مسٹر سکھو نے جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران ہوشیار سنگھ کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اس کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2020-21 میں 2032.27 کروڑ روپے اور 2021-22 میں 2320.93 کروڑ روپے کا نمٹان نہیں کر سکے اور فنڈز ختم ہو گئے۔ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے وہ ایوان میں بے روزگاری کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں۔ آزاد رکن ہوشیار سنگھ یہ مشکل سوالات اٹھانا چاہتے تھے لیکن اپوزیشن کو اس کا علم تھا اور اس نے اس مسئلے کا سامنا کرنے کے لیے تحریک التواء پیش کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت اپنے دور حکومت میں ملنے والے فنڈز کا استعمال نہیں کر سکی اور اسامیاں خالی ہیں۔ اس حوالے سے حکومت سے سوال کررہے ہی ں۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2020-21 اور 2021-22 کے لئے ایس سی/ایس ٹی حصے کے تحت ریاست کو مختص کردہ 408 کروڑ روپے اور 611.21 کروڑ روپے کے فنڈز خرچ نہیں کیے گئے اور بعد میں ختم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت نے مالی سال 2020-21 اور 21-22 میں بالترتیب صحت کے لیے 465.16 کروڑ اور 360.81 کروڑ روپے اور تعلیم کے لیے 589.28 کروڑ اور 348.86 کروڑ روپے جاری نہیں کیے تھے۔