‘ڈاکٹر ریپ-قتل’: سپریم کورٹ نے 22 اگست تک رپورٹ طلب کی، نیشنل ٹاسک فورس کی تشکیل

0
0

نئی دہلی، 20 اگست (یو این آئی) سپریم کورٹ نے مغربی بنگال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے معاملے کی منگل کے روز ‘سو موٹو’ سماعت کرتے ہوئے 10 کو ہدایت دی کہ میڈیکل عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے قومی پروٹوکول تیار کرنے کی غرض سے پیشہ ور افراد پر مشتمل 10 رکنی قومی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت دی ۔
سپریم کورٹ نے آج سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور مغربی بنگال حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ آر جی کر میڈیکل کالج کی 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں 22 اگست تک الگ الگ تحقیقاتی پیش رفت کی تفصیلات پیش کریں۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے اپنا حکم سناتے ہوئے کہا کہ یہ ٹاسک فورس طبی پیشہ ور افراد کی حفاظت، بہبود اور دیگر متعلقہ معاملات کو دیکھے گی۔
بنچ نے اس کیس کی جانچ کر رہی سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ 22 اگست تک عدالت میں اپنی تحقیقات کی پیش رفت کی تفصیلات پیش کرے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کو 22 اگست تک آر جی کر میڈیکل کالج اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کے مبینہ قتل کے بعد 14-15 اگست کو پیش آنے والے توڑ پھوڑ کے واقعات کی تحقیقات میں پیش رفت کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ .
عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں مبینہ سستی اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر مغربی بنگال حکومت کی سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت سیکورٹی کو یقینی بنائے۔ عدالت نے کہا کہ آر جی کر اسپتال میں فساد برپا کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے 18 اگست 2024 کو ‘سو موٹو’ کیس درج کیا تھا۔ 9 اگست 2024 کو اسپتال کی ڈیوٹی کے دوران خاتون ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ طور پر ایک شرمناک واقعہ پیش آیا تھا ۔ اس معاملے میں ڈاکٹروں کے ملک گیر احتجاج کے دوران 14-15 اگست کی درمیانی شب نامعلوم افراد کے ہجوم نے اسی سرکاری میڈیکل کالج اسپتال پر حملہ کردیا ، جس میں اس کے ایمرجنسی وارڈ کو کافی نقصان پہنچا۔
ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کے اس معاملے کے خلاف کولکتہ اور دہلی سمیت ملک بھر کے ڈاکٹر مختلف مقامات پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔
اس دوران کلکتہ ہائی کورٹ نے 13 اگست کو معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے یہ حکم متاثرہ کے والدین اور کچھ دوسرے لوگوں کی درخواستوں کی سماعت کے بعد دیا تھا۔
دل دہلا دینے والے اس واقعہ کے سلسلے میں سی بی آئی نے اس میڈیکل کالج کے اس وقت کے پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ کولکتہ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا