ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کٹھوعہ میں بنی کے دور دراز مچھیڈی علاقے میں جلسہ عام سے تبادلہ خیال کیا

0
0

کہاسابقہ حکومتوں نے ووٹ بینک کی وجہ سے جموں خطہ کے دور دراز علاقوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا
حفیظ قریشی

مچھیڑی (بنی)؍؍ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ووٹ بینک کی وجہ سے جموں خطہ کے دور دراز علاقوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں کے منتخب نمائندوں نے کبھی نہیں چاہا کہ دور دراز کے علاقوں کے لوگوں تک تعلیم یا شعور پہنچے تاکہ الیکشن کے بعد عوام کی جہالت کا فائدہ اٹھا کر ان کا ووٹ حاصل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ برف باری کے حالات میں اس دور افتادہ پہاڑی علاقے میں ایک جلسہ عام سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس خود غرض کلچر کو تبدیل کیا تاکہ ضرورت مندوں تک پہنچ سکے، چاہے انہوں نے کسی بھی پارٹی کو ووٹ دیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کسی دن تجزیہ کار اس بات کا جواب تلاش کریں گے کہ گزشتہ 10 سالوں میں دور افتادہ مچھیڈی اور بنی کے علاقے میں جتنی ترقی ہوئی، وہ چھ دہائیوں میں کیوں نہیں ہو سکی۔
اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے ایم پی فنڈ سے مچھیڈی کے لیے 20 لاکھ روپے کا اعلان کیابھی دی، جس میں سے 10 لاکھ روپے پہلے ہی کمیونٹی ہال کے لیے مختص کیے جاچکے ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال کی تعریف کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس منظر نامے کو یاد کیا جائے جو اس سے پہلے کے 10 سال میں موجود تھا۔انہوں نے کہاکہ 2014 میں جب مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تو پورا ملک مایوسی کے سائے میں ڈوبا ہوا تھا اور عام شہری نے تمام امیدیں کھو دی تھیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج، یہاں تک کہ دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگ بھی اس بات پر اعتماد محسوس کرتے ہیں کہ ان کے منتخب نمائندے خلوص دل سے ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان کے لیے نئے پروجیکٹ حاصل کرنے کے لیے مسلسل محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تبدیلی اس لیے ممکن ہوئی ہے کہ ہمارے پاس مرکز میں مودی حکومت ہے۔مچھیڈی اور بنی جیسے دور دراز کے پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کے نظر انداز اور پردیی علاقوں کو زیادہ ترقی یافتہ خطوں کے مساوی سطح تک پہنچائیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا