سب کے لئے مضبوط اور قابل رسائی نظام انصاف کو یقینی بنانے کے لئے قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے اہم کردار پر زور دیا
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍چیف جسٹس جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ اور سرپرست جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی جسٹس تاشی ربستن نے آج ڈِسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس سری نگر میں نئے سپیشل جج این ڈی پی ایس کورٹ کا اِفتتاح کیا۔ پرنسپل ڈِسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج جعفر حسین بیگ اور ڈِسٹرکٹ کورٹ سری نگر کے دیگر عدالتی افسران نے چیف جسٹس کا شاندار اور والہانہ اِستقبال کیا۔ چیف جسٹس نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل شہزاد عظیم سمیت رجسٹری افسران،چیف جسٹس کے پرنسپل سیکرٹری ایم کے شرما، جوائنٹ رجسٹرار جوڈیشل سری نگر عبدالباری اور ڈِسٹرکٹ کورٹ سری نگر کے دیگر عدالتی اَفسران کی موجودگی میں اس سہولیت کا افتتاح کیا۔
https://jkhighcourt.nic.in/cjjk.php
چیف جسٹس نے سینٹرل جیل کوٹ بھلوال، سینٹرل جیل آگرہ اور ضلع جیل پونچھ میں درج این ڈی پی ایس مقدمات میں زیر سماعت قیدیوں سے بذریعہ ورچوئل موڈ بات چیت کی اور ان کے مقدمات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی سری نگرکو ہدایت دی کہ ضرورت مندوں کو مفت لیگل ایڈ ڈیفنس کونسل فراہم کیا جائے۔اُنہوں نے اِفتتاح کے بعد جوڈیشل افسران اور بار کے ممبران کے ساتھ نتیجہ خیز اِستفساری گفتگو کی۔ بات چیت کے دوران ضلع میں قانونی بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کلیدی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اِس سیشن نے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے، اِنصاف کی کارکردگی اور رَسائی کو بہتر بنانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی تلاش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔
تقریب کا اِختتام ڈِسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی سری نگر کی جانب سے کشمیر کنسرن (این جی او) کے اشتراک سے شجرکاری مہم کے ساتھ ہوا جو پی آر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج سری نگرجعفر حسین بیگ کی رہنمائی میں اور ڈی ایل ایس اے سری نگر کی سب جج و سیکرٹری محترمہ نصرت علی حکاک کی نگرانی میں منعقد ہوئی۔جسٹس تاشی ربستن نے پہلا پودا لگایا اور شجرکاری مہم میں چیئرمین ڈی ایل ایس اے سری نگر جعفر حسین بیگ اور دیگر عدالتی افسران سمیت تمام معززین نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور ماحولیات کے تئیں اِجتماعی ذمہ داری کے جذبے کو فروغ دیا۔چیف جسٹس تاشی ربستن نے سب کے لئے مضبوط اور قابل رسائی نظام انصاف کو یقینی بنانے کے لئے قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے اہم کردار پر زور دیا۔ اُنہوں نے عدلیہ، بار اور کمیونٹی کے درمیان مشترکہ کوششوں کی اہمیت کو اُجاگر کیا تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ قانونی خدمات معاشرے کے ہر کونے تک پہنچیں۔یہ تقریب تمام شہریوں کو مؤثر اور قابل رسائی اِنصاف فراہم کرنے کے لئے عدلیہ کے عزم کا ثبوت ہے۔