چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقے میں ریلوے لائن بچھائی جا رہی ہے: ویشنو

0
0

نئی دہلی، 7 اگست (یو این آئی) حکومت نے کہا ہے کہ چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقوں میں ریلوے کی ترقی ضروری ہے، اس لیے حکومت اس علاقے میں ریلوے ٹریک بچھانے کا کام ترجیحی بنیادوں پر کر رہی ہے۔

ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے بدھ کو لوک سبھا میں چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقے میں ریل سروس سے متعلق ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ چھتیس گڑھ ایک قبائلی علاقہ ہے اور وہاں ریل کی سہولیات کو بڑھانا ضروری ہے۔ پہلے چھتیس گڑھ کے لیے 311 کروڑ روپے کا بجٹ ہوتا تھا، آج 6000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دستیاب کرائی گئی ہے۔ پہلے ریلوے کے لیے کم فنڈز فراہم کیے جاتے تھے لیکن اب مناسب فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں 58 ایکسپریس ٹرینیں اور 128 دیگر ٹرینیں چل رہی ہیں جب کہ پہلے یہ تعداد بالترتیب 36 اور 68 تھی۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں پہلے سے 36 گنا زیادہ ریلوے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ جب نیا کام ہوتا ہے تو ٹرینوں کے چلانے میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ریلوے لائنوں پر ڈبل کرنے کا کام کیا جا رہا ہے اور لائنیں تیار کی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل پڑ رہا ہے لیکن اس بات کا خیال رکھا جا رہا ہے کہ کام کی وجہ سے آپریشن میں کم سے کم رکاوٹ پیداہو۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے لائن پر ڈبلنگ کے کام کے لئے ٹرین کو روکنا پڑتا ہے۔ اس کام میں ہائی وے کے خطوط پر کام نہیں ہو سکتا، اس لیے کام میں دشواری فطری ہے۔

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر پرہلاد جوشی نے بدھ کو لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کے پاس اناج ذخیرہ کرنے کی کوئی کمی نہیں ہے اور مودی حکومت نے 2014 کے بعد اس پر خصوصی توجہ دی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں خاطر خواہ ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا