پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات ہماری خارجی پالیسی

0
0

مسئلہ کشمیر حل کئے بغیرخطے میں پائیدار امن کی ضمانت نہیںدی جاسکتی :ممنون حسین
کے ایم این

سرینگر؍؍پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات کو پاکستان کی خارجی پالیسی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے صدرپاکستان ممنون حسین نے کہا کہ خطے میں تب تک پائیدار امن کی ضمانت نہیںدی جاسکتی ہے جب تک نہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے ۔کشمیرمیڈیا نیٹ ورک مانیٹرنگ کے مطابق ان باتوں کا اظہارپاکستان کے صدر ممنون حسین نے ’ایوان صدر‘ اسلام آباد میں سری لنکا کے فوجی کمانڈر لیفٹنٹ جنرل مہیش سینانایاسے ملاقات کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ خطے میںقیام اور ترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے اور خطے میںتب تک پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہے جب تک نہ اس دیرینہ مسئلے کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔انہوں نے کہا’’پاکستان اپنے تمام پڑوسی ملکوں سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے اور پڑوسیوں سے دوستانہ اور بہتر تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے‘‘۔پاکستانی صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان کی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیںرکھتا ہے بلکہ چاہتا ہے کہ تمام پڑوسی ممالک سے قدم سے قدم ملاکر جنوب ایشیائی خطے کی ترقی،قیام امن اور غربت کے خاتمے میں اپنا موثررول ادا کرے ۔تاہم پاکستانی صدر نے ساتھ ہی کہا کہ خطے کو تب تک پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا رہے گا جب تک نہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور جذبات کے مطابق حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات گہرے اور مثالی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان ہمیشہ سے قلبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔انہوں نے کہا ’’ دونوں ممالک نے ثابت قدمی کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور تکلیف وپریشانی کے وقت ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’سیکورٹی فورسز اور عوام کی عظیم قربانیوں کی بدولت پاکستان میں امن بحال ہوا اور پاکستان تیزی کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے‘

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا