پونچھ میں ٹھوس، مائع اور بائیو ویسٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے سائنسی اقدامات نہیں

0
0

جموں اور کشمیر بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ کانفرنس این جی ٹی سے رجوع کرے گا:ڈاکٹر شہزاد
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ جموں اور کشمیر بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ کانفرنس (جے بی اے ڈی سی )، ایک رجسٹرڈ تنظیم جو جموں و کشمیر میں سرحدی باشندوں اور قبائلی برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہے، نے سرحدی علاقوں بالخصوص ضلع پونچھ میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس ضمن میں تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ضلع میں ٹھوس، مائع اور بائیو ویسٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے سائنسی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں جس سے ماحولیات اور صحت عامہ دونوں پر مضر اثرات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
بی اے ڈی سی کا الزام ہے کہ ذمہ دار حکام اور افسران کو بار بار کی اپیلوں پر کانوں تک جوں تک نہیں رینگی۔ نتیجتاً، تنظیم اب اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) سے رجوع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ بی اے ڈی سی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں غیر عملی کے سنگین نتائج پر زور دیا گیا ہے اور کہا کہ آلودہ پانی اور نالے کو براہ راست دریاؤں اور قدرتی آبی ذخائر میں موڑا گیا ہے ۔ڈاکٹر شہزاد احمد ملک، بی اے ڈی سی کے چیئرمین اور سابق وائس چانسلرنے ضلع میں اضافی میونسپل باڈیز کے قیام اور انسداد آلودگی کی ایک جامع مہم کا مطالبہ بھی کیا ۔
انہوں نے ماحولیاتی تحفظ کی بنیادی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بی اے ڈی سی اس مقصد کے لیے پرعزم ہے اور سرحدی باشندوں اور قبائلی برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے این جی ٹی سے مداخلت کرنے سے دریغ نہیں کی جائے گی۔وہیںبی اے ڈی سی نے متعلقہ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور پونچھ اور جموں و کشمیر کے دیگر سرحدی علاقوں کو متاثر کرنے والے ماحولیاتی انحطاط اور صحت کے خطرات کو کم کرنے کے لیے فضلہ کو ٹھکانے لگانے کی موثر حکمت عملیوں کو نافذ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا