پولیس سربراہ آر آر سوئن اور کور کمانڈر کا بفلیاز کا دورہ

0
128

ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز کو مزید وسیع کرنے کی ہدایت،20افرادگرفتار،خطے میں30دہشت گرد سرگرم
سیدنیازشاہ

پونچھ؍؍جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوئن اور سولہ کارپس کمانڈر سندیپ جین نے جمعے کے روز پونچھ کے بفلیازمیں جاری آپریشن کا جائزہ لیا۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس سربراہ اور کور کمانڈر کو سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس چیف آر آر سوئن نے پونچھ اور راجوری کے جنگلی علاقے میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کی ہدایت دی۔وہیںجموں وکشمیر کے بفلیاز پونچھ میں ملی ٹینٹ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے 20افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق جمعے کے روز پولیس سربراہ آر آر سوئن اور سولہ کارپس کمانڈر سندیپ جین نے بفلیاز پونچھ جا کر وہاں پر جاری آپریشن کا جائزہ لیا۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور فوج کے سینئر آفیسران نے آر آر سوئن اورکور کمانڈر سندیپ جین کو حملے کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر ملی ٹینٹوں نے اس وقت دو فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جب وہ جنگلی علاقے کی اور جا رہے تھے۔انہو ں نے بتایا کہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ذر ائع کا کہنا ہے کہ پولیس سربراہ اور کور کمانڈر نے پونچھ میں سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا جس دوران انہیں دہشت گردوں کے خلاف چلائے جارہے ہیں آپریشن کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی۔آر آر سوئن نے آفیسران کو ہدایت دی کہ پونچھ اور راجوری میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے سہولیت کاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ پونچھ اور راجوری کو ملی ٹینسی سے پاک رکھنے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیوں کو نئی حکمت عملی اپنانی چاہئے تاکہ ملک دشمن عناصر کو جلدازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس سربراہ نے اس اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران پونچھ حملے کے ذمہ داروں کو جلدازجلد مار گرانے کی ہدایت دی۔دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر جمعے کے روز فضائیہ کی خدمات حاصل کی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ دن بھر جنگلی علاقے کو کھنگالا گیا تاہم حملہ آوروں کے بارے میں سیکورٹی فورسز کو ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔تاہم آخری اطلاع ملنے تک یہ آپریشن جاری تھا جہاں زمینی اور فضائی سطح سے علاقے کو محاصرے میں لیکر ملی ٹینٹوں کی تلاش جاری ہے ۔وہیںدفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے راجوری-پونچھ سیکٹر میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ اس علاقے کے جنگلی علاقوں میں 25-30 پاکستانی دہشت گردوں کے چھپے ہونے کا شبہ ہے۔ذزرائع نے بتایا کہ اس علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بحال کرنے کا منصوبہ پاکستان اور چین کی جانب سے لداخ سیکٹر سے فوجیوں کو ہٹانے اور اس علاقے میں افواج کو دوبارہ تعینات کرنے کے لیے ہندوستانی فوج پر دباؤ ڈالنے کا ایک بڑا گیم پلان کاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے 2020 میں چین کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پونچھ سیکٹر سے راشٹریہ رائفلز کی یکساں فورس کو لداخ منتقل کیا تاکہ دوبارہ توازن قائم کیا جاسکے اور پی ایل اے پر ہندوستانی طاقت کا مقابلہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ذرائع نے بتایا کہ تقریباً تین پاکستانی دہشت گرد پونچھ راجوری سیکٹر کے اوپری علاقوں میں ایک جنگلاتی علاقہ میں چھپے ہوئے ہیں تاکہ سیکورٹی فورسز پر حملہ کریں۔دوسری جانب دہشت گردوں کے معاونین پرشکنجہ کسنے اورحملے کی تحقیقات کوآگے بڑھانے کیلئے بفلیاز پونچھ میں ملی ٹینٹ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے 20افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جائے وقوع کے نزدیک جتنے بھی موبائیل فون حملے کے وقت ایکٹیو تھے انہیں بھی دھر دبوچا گیا۔اطلاعات کے مطابق بفلیاز پونچھ میں دہشت گردوں کی جانب سے فوج کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کرنے کے نتیجے میں چار فوجی جوانوں کی شہادت کے بعد فوج ، پولیس ، سی آر پی ایف کی جانب سے علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گھر گھر تلاشی کے دوران سیکورٹی فورسز نے 20افراد کی گرفتاری عمل میں لائی اور ان سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ جائے وقوع کے نزدیک حملے کے وقت جن لوگوں کے فون ایکٹیو تھے انہیں بھی پوچھ تاچھ کے دائرے میں لایا گیا۔ذرائع کے مطابق تفتیشی ایجنسیوں نے جمعے کے روز جائے وقوع کا معائنہ کیا اور وہاں پر ثبوت و شواہد اکھٹے کئے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی چند مقامی افراد نے مدد کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کے سہولیت کاروں کی بھی تلاش شروع کی گئی اور بہت جلد حملہ آوروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔(مشمولات:یواین آئی)۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا