پوسٹل بیلٹ پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی

0
0

کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں مسترد کر دی گئی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے وائی ایس آر کانگریس کی جانب سے آندھارہردیش اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کی گنتی کے دوران پوسٹل بیلٹ پیپرز پر تصدیقی افسر کی مہر لگانے کی شرط کو ختم کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے 30 مئی کے سرکلر کو چیلنج کرنے والی درخواست کو پیر کو مسترد کر دیا جسٹس اروند کمار اور سندیپ مہتا کی تعطیلاتی بنچ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے یکم جون کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ حقائق اور حالات کی بنیاد پر کیس پر غور کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے اس سرکلر کے خلاف وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی طرف سے دائر رٹ پٹیشن کو مسترد کر دیا تھا۔سپریم کورٹ کے سامنے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے 30 مئی کو جاری کردہ سرکلر میں صرف آندھرا پردیش کے حوالے سے یہ شرط رکھی گئی تھی کہ اگر فارم 13- انتخابی ضابطہ 1961 اے کے تحت جس میں صرف تصدیق کرنے والے افسر کے دستخط ہوں اسے ہی قبول کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ترمیم نے آئینی قوانین کو نظرانداز کر کے انہیں کمزور کر دیا ہے۔ وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صرف دستخط کافی نہیں ہوگا بلکہ تصدیق کرنے والے افسر کی مہر بھی ہونی چاہیے۔ہائی کورٹ کے فیصلے کی صداقت کو چیلنج کرنے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح طور پر قبول کیے جانے کا مستحق ہے، کیونکہ آئین کے آرٹیکل 329 (بی ) کے تحت پابندی کا اطلاق صرف اسی صورت میں ہو گا جب درخواست گزار انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے یا انتخابات کے انعقاد میں مداخلت کرے یا انتخابات پر سوال اٹھائے۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ اس نے صرف الیکشن کمیشن کے جاری کردہ سرکلر کو چیلنج کیا ہے کسی مخصوص الیکشن کو نہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ چیلنج اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابی عمل کو کسی قسم کی مرضی/تعصب کے بغیر مکمل کیا جائے۔ایڈووکیٹ محفوظ احسن نازکی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ تقریباً 5 لاکھ ووٹوں کی غلط گنتی الیکشن کے نتائج کو تبدیل کر سکتی ہے۔ لہٰذا، ہائی کورٹ کا پٹیشن کو خارج کرنے کا فیصلہ بنیادی طور پر ناقابل قبول ہے۔آندھرا پردیش میں ووٹوں کی گنتی 04 جون کو ہونے والی ہے۔ یہاں 125 اسمبلی حلقوں اور لوک سبھا کی 25 سیٹوں کے لئے ووٹوں کی گنتی ہونی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا