پوری دنیا ہنرمند ہندوستانی آبادی سے فائدہ اٹھا سکتی ہے: لوک سبھا اسپیکر

0
0

ہندوستان اپنے بے پناہ تنوع کے باوجود ایک مضبوط جمہوری سیٹ اپ میں ترقی کر چکا ہے
یواین آئی

نئی دہلی؍یوروپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) کی پارلیمانی کمیٹی کے ایک وفد نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے اسپیکر مسٹر اوم برلا سے ملاقات کی اس وفد میں آئس لینڈ ، ناروے اور سوئٹزرلینڈ کے ممالک کے نمائندے شامل تھے ناروے کی رکن پارلیمنٹ محترمہ ٹرائن لز سنڈنس کی قیادت میں وفد نے مسٹر برلا سے ملاقات کی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسٹر برلا نے امید ظاہر کی کہ یوروپی ملکوں کے نمائندہ وفد کا یہ دورہ ہندوستان اور ای ایف ٹی اے ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو ایک نئی تحریک فراہم کرے گا۔ مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان اور ای ایف ٹی اے ممالک عالمی امن، عدم تشدد، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے لئے ایک عہد کا اشتراک کرتے ہیں جو کہ ایک "متحرک جمہوریت” کی بنیاد ہیں۔اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہندوستان اور ای ایف ٹی اے ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات حالیہ برسوں میں دو طرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل پر مضبوط ہوئے ہیں۔لوک سبھا کے اسپیکر نے باہمی تعلقات کو مزید رفتار دینے کے لیے عوام سے عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ گزشتہ سال کوپن ہیگن میں منعقدہ دوسری انڈیا-نارڈک چوٹی کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی آئس لینڈ اور ناروے کے وزرائے اعظم کے ساتھ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ اس دورے سے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو تقویت ملی ہے۔لائف سائنسز، بینکنگ، انشورنس، ریسرچ، فشریز، بحری نقل و حمل، قابل تجدید توانائی میں ای ایف ٹی اے ممالک کی مہارت کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر برلا نے امید ظاہر کی کہ انڈیا ای ایف ٹی اے ان شعبوں میں اپنا تعاون بڑھائے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ EFTA اور ہندوستان دونوں کو سبز توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون سے بہت فائدہ ہوگا جس میں EFTA ممالک کی مہارت ہے۔یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ ہندوستان کو ‘جمہوریت کی ماں’ کہا جاتا ہے، مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان اپنے بے پناہ تنوع کے باوجود ایک مضبوط جمہوری سیٹ اپ میں ترقی کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس متحرک تنوع کو طاقت بنا کر ہندوستان گزشتہ 75 برسوں میں دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سازگار آبادی، حکومت کی طرف سے کی گئی اقتصادی اصلاحات، مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بحالی اور کاروباری ثقافت نے ہندوستان کی ترقی میں بھرپور مدد کی ہے۔یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں سال 2052 تک کام کرنے کی عمر کے لوگوں کی سب سے زیادہ آبادی ہوگی، لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں میں کاروباری اور ہنر مندی کو فروغ دینے کے لیے کئی پالیسیاں اور اسکیمیں شروع کی ہیں۔ انہیں ایک ہنر مند افرادی قوت میں تبدیل کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیم اور تحقیق اور ترقی میں نمایاں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کو دستیاب ہوگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا