پوری دنیا میں عام انتخابات کا تذکرہ ہو رہا ہے: پاٹیدار

0
0

جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹا کر دلت برادری کا احترام کیا گیا ہے:کے راکیش سنہا

نئی دہلی؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کویتا پاٹیدار نے صدرجمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ پوری دنیا میں اس عام انتخابات کا تذکرہ ہو رہا ہے اور پوری دنیا ہندستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔محترمہ پاٹیدار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور قوم ترقی کی راہ پر گامزن ہو کر ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں حکومت کی جانب سے کئے گئے کاموں کے نتیجے میں ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر حلف لینے کے فوراً بعد مسٹر مودی نے تین کروڑ گھروں کی منظوری دی ہے اور کسانوں کے کھاتوں میں 20 ہزار کروڑ روپے منتقل کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر کے خطاب میں جن چیزوں کا ذکر ہے حکومت نے اسے پورا کیا ہے۔ حکومت غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کو ذہن میں رکھ کر کام کر رہی ہے۔
مسز پاٹیدار نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر آئین کی پیروی کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے، لیکن جس طرح سے ایمرجنسی لگا کر آئین کی خلاف ورزی کی گئی اور 50 سال پہلے لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، وہ ہندوستانی آئین کے لیے ایک سیاہ باب ہے۔اس کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کو بتایا کہ مکتوب کے حوالے سے 108 ترامیم موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے ترمیم پیش کرنے والے ارکان کے نام پکارے لیکن کوئی رکن ایوان میں موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے ان کی ترمیم پیش نہیں کی جاسکی۔
اس کے بعد انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو تحریک شکریہ پر بحث شروع کرنے کے لیے بلایا لیکن وہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔ اس کے بعد انہوں نے وائی ایس آر کانگریس کے گولا بابو راؤ کو بحث میں حصہ لینے کے لیے بلایا۔ مسٹر بابو راؤ نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ 10 برسوں میں قابل ذکر کام کئے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راکیش سنہا نے کہا کہ سال 2014 سے ملک میں ترقی کی ایک نئی کرن نمودار ہوئی ہے، جس کا اثر جموں و کشمیر میں بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں کئی بنیادی کام نہیں ہوئے جو مودی حکومت میں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آبی ذخائر کا سروے برطانوی دور میں 1920 میں کیا گیا تھا اور اب سال 2018-19 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے کرایا ہے۔
ایمرجنسی کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی رکن نے کہا کہ 60 ہزار لوگوں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ بہت سے لوگوں کو اپنے رشتہ داروں کے جنازوں میں شرکت سے روک دیا گیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں صحافی بی این سنہا اور ادیب دھرم ویر بھارتی کا ذکر کیا۔بی جے پی کے کرشنا لال پنوار نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے انتخابات کے دوران ریزرویشن ختم کرنے اور آئین کو تبدیل کرنے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے دلتوں کے سب سے بڑے خیر خواہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو جان بوجھ کر شکست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بابا صاحب کی سب سے زیادہ مخالفت کی ہے۔ کانگریس نے اپنے طویل دور حکومت میں ڈاکٹر امبیڈکر کو بھارت رتن سے نہیں نوازا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے دہلی میں ڈاکٹر امبیڈکر کی آخری رسومات ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی۔ اس کے لیے ان کی میت کو ممبئی لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بابا صاحب کے یوم پیدائش پر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیا۔
بی جے پی رکن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹا کر دلت برادری کا احترام کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں دلت برادری کو صفائی کا کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔ آرٹیکل کے خاتمے کے ساتھ ہی پابندی کا انتظام ختم ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے دلت برادری کی زندگی میں تبدیلی آئی ہے اور زندگی آسان ہو گئی ہے۔ انہیں بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولتیں مل رہی ہیں۔ آیوشمان جیسی اسکیموں کے تحت ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ایمرجنسی کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی کے ڈاکٹر بھیم سنگھ نے کہا کہ کانگریس نے نظام انصاف کو نقصان پہنچایا ہے۔ کانگریس پر آئین کو تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی خوشامد کی سیاست کے لیے تبدیلیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں لفظ سیکولر کانگریس کی شراکت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا