پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل کو 50 برسوں بعد بھی درجہ نہ مل سکا

0
0

1970 میں قائم کیا گیا پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل کوٹرنکہ بدھل بلاک کا سب سے پرانا ہیلتھ سینٹر
سید زاہد

بدھل؍؍ راجوری ضلع کے بدھل ڈویژن میں لگ بھگ 50 برس سے قائم کردا پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل کا درجہ آج تک نہیں بڑھایا جا سکا۔ واضح رہے کہ بدھل پرائمری ہیلتھ سینٹر تقریباً ایک لاکھ کی آبادی پر مشتمل واحد پرائمری ہیلتھ سینٹر ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو ضروری علاج و معالجہ کے لیے میلوں کا سفر کر کے کوٹرنکہ یا راجوری صدر مقام کی طرف رخ کرنا پڑتا ہے ۔غور طلب ہے کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل 1970؁ء میں قائم کیا گیا تھا جو کہ راجوری ضلع کے کنڈی بدھل بلاک کا لگ بھگ سب سے پرانا ہیلتھ سینٹر ہے جب کہ مذکورہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کو اج تک اپگریڈ نہ کیا جاسکا۔ بدھل کے مکینوں کی جانب سے پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل کا درجہ بڑھا کر کمیو نٹی ہیلتھ سینٹر بنانے کی مانگ کی جا رہی ہے لیکن کئی دہائوں بعد بھی مذکورہ عوام کی مانگ پوری نہ ہو سکی۔ ‘لازوال ‘سے بات چیت کرتے ہوئے مقام لوگوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے جموں کشمیر انتظامیہ سے پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل کو اپ گریڈ کر کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی مانگ کی جا رہی ہے جبکہ کے مذکورہ عوام کی مانگ کی طرف کوئی بھی توجہ نہیں دی جا رہی ۔انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے انتظامیہ کی توجہ مبذول نہیں ہے مکینوں نے کہا بدھل میں قائم کردہ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں آج کے جدید دور میں بھی جدید مشینری دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے مذکورہ خطہ کی عوام الٹراسائونڈ کے لیے مریضوں کو کوٹرنکہ یا نجی کلینکوں کا رخ کرنا پڑ تا ۔انہوں کہا کہ بدھل کو یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ بدھل کے مقامی لوگوں نے کہا کہ کئی برسوں سے دیگر پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات ضروری مشینری دستیاب ہے جبکہ بدھل میں جدید مشینری دستیاب نہیں ہے۔واضح رہے کہ 2017 میں اس وقت کہ ریاستی وزیر صحت بالی بھگت نے بدھل کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے بدھل کی عوام کو یقین دہانی کروائی تھی کہ مذکورہ پی ایچ سی کا درجہ بڑھایا جائے گا لیکن آج تک کوئی بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔ بدھل خطہ کی عوام الناس نے جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ پی ایچ سی کو درجہ بڑھا کر سی ایچ سی کیا جائے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات میسر ہو سکیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا