پرائمری سکول ڈنوگام ، محکمہ تعلیم کی توجہ کا منتظر

0
0

مقامی عوام کا متعلقہ محکمہ سے سکول کا نام درست کرنے کا مطالبہ کیا
سرفرازقادری
پونچھ؍؍سرحدی ضلع پونچھ تحصیل منڈی پنچائیت بیدار کا سرکاری پرائمری سکول "ڈنوگام 2nd” سن 1961 کا قائم شدہ ہے۔لیکن ستم ظریفی یہ ہے کے اس ڈیجیٹل دور میں بھی اسکول پنچائیت بیدار کا اسکول ہونے ساتھ عمارت بننے کے باوجود بھی یہ کاغذی ریکارڈ میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر دوسرے گاؤں یعنی گاؤں ڈنوگام سے منسوب کیا ہے۔ جس کو درست کرنے کے لئے مقامی عوام نے کئی بار محکمہ تعلیم کے دفاتر کے چکر کاٹے تانکہ متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران جائے وقوعہ پر پہنچ کر اس کا معائنہ کریں۔جو حقیقت ہے اس کا جائزہ لیکر مذکورہ اسکول کا ریکارڈ درست کریں۔جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔افسوس کا مقام ہیکہ متعلقہ محکمہ کے جانب سے کوئی بھی دلچسپی نہیں لی گئی۔حالانکہ اْس وقت بھی مقامی پنچائیت کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔چونکہ مذکوراہ پنچائیت والوں کا حق دوسری پنچائیت والوں نے حاصل کیا۔ رہبر تعلیم اساتذہ کی اسامیوں کے لئے ڈونوگام کے ہی امیدواروں کو تعینات کیا گیا ہے۔جس کی وجہ سے بیدار گاؤں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اپنے حق سے محروم رہنا پڑا ہے۔جبکہ مذکورہ سکول کی عمارت گاؤں بیدار میں تعمیر ہے۔اور کاغذی ریکارڈ میں ڈونوگام ہے۔حالانکہ موجودہ سرکار سرکاری سکولوں میں تعلیمی نظام فعال ہونے کے بلند وبانگ دعوے کئے جاتے ہیں۔لیکن مذکورہ اس وقت بھی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ اگرچہ محکمہ تعلیم کے نام تقریبا ڈھیڑ کنال اراضی محکمہ ریونیو میں درج ہے لیکن پھر بھی سکول میں بچوں کے کھیلنے کے لیے میدان موجود نہیں ہے۔ سکول میں بیت الخلاء بھی نہیں ہے۔جس کی وجہ سے طلباء و طالبات کے ساتھ ساتھ استاتذہ کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیدار گاؤں کی عوام نے ضلع انتظامیہ بالخصوص ڈپٹی کمشنر پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری سکول ڈونو گام کا نام درست کرنے کا عوام نے مطالبہ کیا۔اور متعلقہ محکمہ کو ضروری ھدایات جاری کی جائے تانکہ سکول کا نام درست ہو سکے اور زیرتعلیم طلباء و طالبات کو بنیادی سہولت مل سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا