ہندوستان کے سلسلے میں اٹھائے سوالات،امریکی الزامات کو یکسر مسترد کردیا
یواین آئی
اسلام آباد؍؍عمران خان کی قیادت والی حکومت پاکستان نے امریکہ کی جانب سے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں رکھے جانے پر شدید اعتراض ظاہر کرتے ہوئے ہندوستان کو اس فہرست سے علاحدہ رکھنے پر سوال اٹھایا ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں ڈالنے کا امریکی فیصلہ یک طرفہ، مَن مانااور جانبدارہے۔ہندوستان کو اس فہرست میں نہ رکھا جانا امریکہ کے امتیازی سلوک کا پتہ دیتا ہے۔بیان میں کہا گیا،’ آج ہندوستان میں اقلیت طبقے کے عوام کی لنچنگ کی جارہی ہے۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے2019) اور نیشنل رجسٹر آف رجسٹر (این آر سی) عوام کے درمیان تفریق کی تازہ مثالیں ہیں اور ان سے مذہب کی بنیاد پر تفریق کاراستہ ہموار ہوتا ہے‘۔ پاکستان نے رپورٹ کی یقینی اور شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ زمینی حقیقت سے بالکل الگ ہے۔پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان شاہ فیصل نے رپورٹ کو نامنظور کرتے ہوئے کہا کہ یہ چنندہ ممالک کو نشانہ بناتے ہوئے امریکہ کی پالیسی ہے۔ پاکستان کی تمام شعبے، ایگزیکیٹِو، مقننہ اور عدلیہ پاکستان کے عوام کو اپنے مذہب کو ماننے کی پوری آزادی دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی پاکیزگی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں تاریخی فیصلے کیے ہیں۔پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی الزامات کو ‘‘یکطرفہ اور غیریقینی’’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چیز ملک کی زمینی حقائق سے یکسر مختلف ہے اور یہ چیز امریکہ کی شفافیت اور حقیقت پسندی پر سوال کھڑے کرتی ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ نے 18 دسمبر کو پاکستان اور دیگر کئی ممالک کو مذہبی آزادی کے معاملے میں ‘مخصوص تشویش والے ممالک ’ قرار دیا تھا۔پاکستانی وزارت خارجہ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فیصلے چنندہ ممالک کو ہدف بنانے کی عکاسی کرتی ہے اور یہ چیز مذہبی آزادی کے تعلق سے مددگار ثابت نہیں ہوسکتی ہے ۔’’وزارت نے واضح طور سے کہا کہ پاکستان میں متعدد مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں اور وہ آئینی تحفظ میں مکمل مذہبی آزادی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘‘تمام شاخوں یعنی ایگزی کیٹو، مقننہ اور عدلیہ نے یہ یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں کہ پاکستان کے تمام شہریوں چاہے وہ کسی بھی عقیدے ، فرقوں، ذات یا مسلک سے قطع نظر اپنے مذہب پر پوری آزادی کے ساتھ عمل کرسکیں ‘‘۔