اسرائیل-حماس تنازع: پاکستان طبی سامان، خیمے اور کمبل غزہ روانہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ
یواین آئی
نیویارک/اسلام آباد؍؍امریکہ کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسرائیلی حملے روکنے کی قرارداد ویٹو کرنے کے بعد پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری طور پر سیز فائر کرانے کا انتظام کرے اور اس صورتحال پر جنرل اسمبلی میں فوری بحث کا انعقاد کرائے۔دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایک چارٹرڈ طیارہ 100 ٹن ضروری طبی سامان، خیمے اور کمبل لے کر آج سہ پہر اسلام آباد سے مصر کے لیے روانہ ہوگا جہاں سے انہیں غزہ پہنچایا جائے گا۔ڈان کی رپورٹ کے مطابق دوسرے مسلم ممالک نے بھی جنرل اسمبلی میں بحث کروائے جانے کے مطالبے کی حمایت کی، جہاں کسی بھی رکن کے پاس ویٹو کرنے کی طاقت نہیں۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے نیویارک میں ملاقات کی، اور عالمی پروٹیکشن فورس بھیجنے کی تجویز دی تاکہ قابض افواج اور انتہا پسند آبادکاروں کے جاری حملوں سے معصوم لوگوں کی جانوں کا تحفظ کیا جاسکے۔پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس تجویز پر فوری طور پر غور کرے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہاکہ ’پاکستان فوری جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے، ہمیں افسوس ہے کہ روس کی جانب سے گزشتہ روز پیش کی جانے والی قرارداد اور آج صبح برازیل کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق پیش کردہ قرارداد میں روسی ترامیم پر مخالفت اور ناکافی حمایت کے باعث سلامتی کونسل فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے قاصر رہی۔‘انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ہمارے خیال میں برازیلی قرارداد میں بہتری کی بہت گنجائش موجود تھی لیکن ہم ایک مستقل رکن کے ویٹو کرنے کی وجہ سے سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد منظور نہ کرنے پر حیران ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں مسلسل بمباری کی بھاری ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے اس مسئلے کو طول دینے میں اپنا کردار ادا کیا۔پاکستان کے اقوام متحدہ میں نمائندے منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ روز غزہ کے الاہلی عرب ہسپتال میں کیے جانے والے اسرائیل کے بزدلانہ اور مجرمانہ حملے کی واضح طور پر مذمت کرتا ہے، جس میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے۔برازیل کی پیش کردہ قرارداد کے حق میں 12 ووٹ ڈالے گئے، ایک نے مخالفت کی جب کہ روس اور برطانیہ نے ووٹ نہیں دیا۔برازیل کے اقوام متحدہ کے نمائندے سرجیو فرانکا ڈینیز کا ووٹنگ کے بعد کہنا تھا کہ ایک مستقل رکن کے منفی ووٹ کی وجہ سے قرارداد کو منظور نہیں کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’جاری کردہ مجوزہ متن میں ہم نے عام شہریوں کے خلاف کیے جانے والے ہر قسم کے تشدد کی واضح الفاظ میں مذمت کی، جس میں حماس کی جانب سے کیے جانے والی دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائیاں اور لوگوں کو یرغمال بنانا بھی شامل ہے، اس میں ان کی فوری طور پر غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا‘۔اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی واسیلی نیبنزیا نے امریکہ پر منافقت کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’وہ واقعی یہاں کوئی حل نہیں چاہتے تھے‘۔امریکی نمائندہ لنڈا تھومس گراہم فیلڈ کا کہنا تھا کہ امریکی رہنما اسرائیلی سرزمین پر سفارتکاری کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم برازیل کی اپنے متن کو آگے بھیجنے کی خواہش کو تسلیم کرتے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ اس سفارت کاری کو چلنے دیے جانے کی ضرورت ہے، مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کی اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس سے بات چیت کر چکے ہیں۔ہنگامی اجلاس سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے مشرقی وسطیٰ کے نمائندے ٹور وینزلینڈ نے غزہ کے ہسپتال میں ہونے والے حملے پر انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا، جس میں مریض، عملے اور پناہ کی تلاش میں رہنے والے بے گھر سینکڑوں افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایک چارٹرڈ طیارہ 100 ٹن ضروری طبی سامان، خیمے اور کمبل لے کر آج سہ پہر اسلام آباد سے مصر کے لیے روانہ ہوگا جہاں سے انہیں غزہ پہنچایا جائے گا۔ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے سعودی عرب، کویت، ترکیہ، اردن اور متحدہ عرب امارات میں اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کیں تاکہ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات چیت غزہ کی بدلتی صورتحال کے حوالے سے تھی جس میں فلسطینیوں کے مصائب اور غزہ کے محاصرے پر توجہ مرکوز رہی۔روس کی وزارت برائے ہنگامی حالات نے کہا ہے کہ روس نے غزہ کی پٹی کے شہریوں کے لیے 27 ٹن انسانی امداد مصر کے راستے بھیجی ہے۔نائب وزیر الیا ڈینسوف نے ایک بیان میں کہا کہ ایک خصوصی طیارہ ماسکو کے قریب رامینسکوئے کے ہوائی اڈے سے مصر میں العریش کے لیے روانہ ہوا ہے، روس کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بھیجی جانے والی امداد مصری ہلال احمر کے حوالے کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس امداد میں گندم، چینی، چاول اور پاستا شامل ہیں۔چینی صدر شی جن پنگ نے مصر کے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ چین مشرق وسطیٰ میں ’مزید استحکام‘ لانے کے لیے مصر کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید رکھتا ہے۔خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کے سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ نے بتایا کہ شی جن پنگ نے بیجنگ میں ایک ملاقات کے دوران مصری وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین مصر کے ساتھ تعاون بڑھانے اور خطے اور دنیا میں مزید یقین اور استحکام پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اور مصر اچھے دوست ہیں جو یکساں اہداف رکھتے ہیں اور ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں، دونوں ممالک اچھے شراکت دار ہیں جو ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر کام کرتے ہیں۔چینی صدر نے مزید کہا کہ اس وقت بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال گہری اور پیچیدہ تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، دنیا میں ایسی تیز رفتار تبدیلیاں ا?رہی ہیں جو پوری ایک صدی میں بھی نہیں دیکھی گئیں۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ غزہ کے لیے انسانی امداد کے 20 ٹرکوں کی پہلی کھیپ کو گزرنے کی اجازت دی جا سکے۔خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن نے اسرائیل کے دورے سے واپسی کے دوران ’ایئر فورس ون‘ سے عبدالفتاح السیسی کو فون کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ا?غاز میں 20 امدادی ٹرک لے جانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔