’پارلیمنٹ میں بھی کاسٹنگ کاوچ‘

0
66

یہ ہر جگہ ہے اور یہ ایک تلخ حقیقت ہے:رینوکا چودھری
لازوال ڈیسک

نئی دہلی۔ کانگریس رہنما رینوکا چودھری نے منگل کو کہا کہ کاسٹنگ کاوچ کلچر صرف فلم انڈسٹری تک ہی محدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بھی اس سے متاثر ہے۔ رینوکا چودھری نے کوریوگرافر سروج خان کے متنازع بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ بتا دیں کہ سروج خان نے کہا تھا کہ فلم صنعت میں کاسٹنگ کاوچ عام ہے اور یہ فنکاروں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے۔ حالانکہ، تنازعہ بڑھنے پر سروج خان نے اپنے بیان پر معافی مانگ لی۔رینوکا چودھری نے کہا، "یہ صرف فلم صنعت تک محدود نہیں ہے، یہ ہر جگہ ہے اور یہ ایک تلخ حقیقت ہے۔ یہ مت سوچئے کہ پارلیمنٹ یا کوئی دوسرا دفتر اس سے بچا ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہئے اور ہیش می ٹو کی شروعات کرنی چاہئے۔اس سے پہلے بالی ووڈ کی مشہور کوریوگرافر سروج خان نے کاسٹنگ کاوچ کے دفاع میں متنازعہ بیان دیا۔ سروج نے کہا کہ ‘یہ تو بابا آدم کے زمانے سے ہی چلا آ رہا ہے۔ ہر لڑکی پر کوئی نہ کوئی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ سرکار کے لوگ بھی کرتے ہیں“۔ حالانکہ تنازع بڑھنے پر انہوں نے اپنے بیان کے لئے معافی مانگ لی۔’سروج خان نے یہ بھی کہا کہ ‘بالی ووڈ صنعت میں اگر کسی لڑکی کے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے تواسے نوکری بھی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بالی ووڈ انڈسٹری میں کچھ غلط ہوتا ہے تو یہاں لوگوں کو روٹی بھی ملتی ہے۔ سروج نے کہا کہ لوگوں کو فلم صنعت کے پیچھے نہیں پڑنا چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا