ٹیلی کام اسکینڈل کے 49000 مشتبہ افراد کو میانمار سے چین کے حوالے کردیا گیا

0
0

بیجنگ، // میانمار نے جولائی 2023 سے ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ فراڈ کے 49,000 سے زیادہ مجرموں کو چین کی تحویل میں دے دیا ہے۔
چین کی وزارت عوامی سلامتی (ایم پی ایس) نے یہ اطلاع دی۔ وزارت نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دھوکہ دہی سے منسلک کئی بدنام زمانہ جرائم پیشہ گروہوں کو بڑا دھچکہ لگا ہے اور کئی اہم مجرموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
2023 کے آغاز سے، شمالی میانمار میں چینی شہریوں پر مشتمل ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ فراڈ کے کیسز کی تعداد زیادہ ہے، جس کے نتیجے میں اکثر غیر قانونی سرحدی گزرگاہوں اور دیگر مجرمانہ کارروائیوں جیسے کہ حراست میں لیا جاتا ہے۔ ایم پی ایس نے صورتحال کو ترجیح دی اور ایسے جرائم کے خلاف ایک ہائی پریشر کریک ڈاؤن شروع کیا، جس کے اہم نتائج برآمد ہوئے۔
وزارت نے کہا کہ ملک بھر میں پبلک سیکورٹی ایجنسیوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں ٹیلی کام اور انٹرنیٹ فراڈ کے 19.4 لاکھ سے زیادہ معاملات کو حل کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایم پی ایس کے مطابق اس طرح کے فراڈ کے نئے کیسز کی ماہانہ تعداد مسلسل آٹھ ماہ سے کم ہو رہی ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس طرح کے جرائم میں اضافے کو مؤثر طریقے سے کم کیا گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا