’وہی جھوٹ دوبارہ پیش کرنے کی کوشش‘

0
0

ہنڈن برگ رپورٹ کے خلاف مادھبی اور اڈانی نے کمر کسی
یواین آئی

نئی دہلیامریکی شارٹ سیلر کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ کے خلاف احتجاج شروع کرتے ہوئے کیپٹل مارکیٹ ریگولیٹر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی چیئرمین مادھبی بوچ اور ان کے شوہر دھول بوچ پر اڈانی گروپ کے آف شور فنڈ میں حصہ داری کے الزام کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے محترمہ بوچ اور گروپ نے رپورٹ کو بے بنیاد، افواہ، بدنیتی پر مبنی اور شرارتی قرار دیا اور کہا کہ ہنڈنبرگ نے اسی جھوٹ کو دہرانے کی کوشش کی ہے۔
ہنڈن برگ ریسرچ نے ہفتے کی رات دیر گئے جاری کردہ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ اس کے پاس دستیاب دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سیبی کی موجودہ چیئرپرسن اور ان کے شوہر کی اڈانی منی سیفوننگ اسکینڈل میں استعمال ہونے والے آف شور فنڈز میں حصہ داری تھی۔ مسز بوچ اور ان کے شوہر دھول ب ±وچ نے سب سے پہلے 05 جون 2015 کو سنگاپور میں آئی پی ای پلس فنڈ 1 کے ساتھ اپنا اکاو ¿نٹ کھولا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی پی ای پلس ایک چھوٹا آف شور ماریشس فنڈ ہے جسے اڈانی کے ڈائریکٹر نے انڈیا انفو لائن (آئی آئی ایف ایل) کے ذریعے قائم کیا ہے، جو کہ جرمنی کے وائر کارڈ گھپلے سے منسلک ایک اثاثہ جات کی انتظامی فرم ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ گوتم اڈانی کے بھائی ونود اڈانی نے اس کا استعمال ہندوستانی بازاروں میں سرمایہ کاری کرکے حصص کی قیمتوں کو بڑھانے کے لیے کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اڈانی گروپ نے مبینہ طور پر بجلی کے آلات کی اوور انوائسنگ سے پیسہ حاصل کیا۔
ہنڈنبرگ کی رپورٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اڈانی گروپ نے اتوار کو ریگولیٹری فائلنگ کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں کہا، "ہنڈنبرگ کے الزامات افسوسناک، شرارتی اور چالاکی سے عوامی طورپر دستیاب معلومات کو منتخب کرکے حقائق اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئےذاتی فائدہ کمانے کے لئے ہیں۔۔” ہم ایک ہی جھوٹ کو دہرانے کی کوشش میں لگائے گئے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ان الزامات کی پہلے بھی تحقیقات کی جا چکی ہیں اور یہ بے بنیاد ثابت ہو چکے ہیں۔ ان الزامات کو سپریم کورٹ نے جنوری 2024 میں مسترد کر دیا تھا۔
اڈانی گروپ نے کہا، "ہمارا غیر ملکی ہولڈنگ ڈھانچہ مکمل طور پر شفاف ہے، تمام متعلقہ تفصیلات کو متعدد عوامی دستاویزات میں باقاعدگی سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ مزید برآں، مسٹر انیل آہوجا اڈانی پاور (2007-2008) میں 3i انویسٹمنٹ فنڈ کے نامزد ڈائریکٹر اور بعد میں 2017 تک اڈانی انٹرپرائزز کے ڈائریکٹر رہے۔ ہماری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی اس دانستہ کوشش میں اڈانی گروپ کا ان افراد کے ساتھ کوئی کاروباری تعلق نہیں ہے۔
گروپ نے کہا، "ہم شفافیت اور تمام قانونی اور ریگولیٹری تقاضوں کی تعمیل کے لیے پرعزم ہیں۔ "ہنڈن برگ کے الزامات، ایک بدنام شارٹ سیلر جو ہندوستانی سیکورٹیز قوانین کی متعدد خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے تحت ہے، ہندوستانی قوانین کی مکمل توہین کے ساتھ ایک مایوس ادارے کی طرف سے پھینکے گئے گمراہ کن بیانات سے زیادہ کچھ نہیں ہیں۔”
قابل ذکر ہے کہ 24 جنوری 2023 کو ہنڈنبرگ نے اڈانی گروپ پر شیئر ہیرا پھیری اور آڈیٹنگ گھپلہ کا الزام لگایا تھا اور اسے کارپوریٹ تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ قرار دیا تھا۔ ہنڈنبرگ نے یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری کی تھی جب اڈانی گروپ اڈانی انٹرپرائزز خوردہ فروخت کے لیے 20 ہزار کروڑ روپے کے حصص جاری کرنے والا تھا۔ رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد اڈانی گروپ کی تقریباً تمام کمپنیوں کے شیئرز میں بھونچال آگیا تھا۔اس رپورٹ کا نتیجہ یہ نکلا کہ اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی جو اس وقت تک دنیا کے تین امیر ترین تاجروں کی فہرست میں شامل تھے، وہ بھی ٹاپ 40 کی فہرست سے باہر ہو گئے۔ تاہم بعد میں سیبی نے انہیں کلین چٹ دے دی۔ سپریم کورٹ بھی اڈانی گروپ کے خلاف ہنڈنبرگ کے الزامات کو مسترد کر چکی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا