جموں و کشمیر میں سینئر سرکاری عہدیداروں کی طرف سے عوامی سماعتیں عروج پر
25 انتظامی سیکرٹریوں کیلئے 50 ضلعی دوروں کاتفصیلی روسٹر جاری
لازوال ڈیسک
جموں// نچلی سطح پر عوامی شکایات کے ازالے کو یقینی بنانے کے لیے جموں و کشمیر بھر میں اعلیٰ سرکاری افسران کے دورے زور پکڑ رہے ہیں۔عوامی رابطہ مہم کے تحت انتظامی سیکرٹریز، ڈپٹی کمشنرز اور محکموں کے سربراہان وسیع دورے کر رہے ہیں اور مستقل بنیادوں پر عوامی سماعتیں کر رہے ہیں۔ایک مواصلات کے مطابق، انتظامی سیکرٹریوں کو فی پندرہ دن میں کم از کم ایک دورہ کرنے کو کہا گیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنرز اور ایچ او ڈیز کو ہفتے میں ایک دورہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔اسی طرح تمام انتظامی سیکرٹریوں، ڈپٹی کمشنرز اور ایچ او ڈیز سے کہا گیا ہے کہ وہ عام لوگوں کے لیے دستیاب رہیں اور بدھ اور ٹور کے دنوں کے علاوہ روزانہ 3:00سے 4:00بجے کے درمیان عوامی سماعت کریں عوام کو درپیش مسائل اور مسائل کا بخوبی اندازہ لگا ئیں ان کے فوری حل کو یقینی بنائے۔حکومت نے ان دوروں اور عوامی سماعتوں کے فوکس ایریاز کا خاکہ پیش کیا ہے جس میں پروجیکٹس اور پروجیکٹ سائٹس کا جائزہ اور معائنہ، عوامی شکایات کا جائزہ اور ازالہ اور عوامی اہمیت کا کوئی بھی مسئلہ شامل ہے۔مزید ہدایت کی گئی ہے کہ تمام افسران شیڈول پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کریں اور دورے کے دنوں اور عوامی سماعت کے اوقات میں کوئی سرکاری میٹنگ اور مصروفیات طے نہیں کی جائیں گی۔ ان افسران کی ان کے متعلقہ دفاتر میں عدم دستیابی کی صورت میں، عوامی سماعت کے انعقاد کے لیے اگلے سینئر دستیاب افسر کو نامزد کرنے کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں گے۔ ان ٹور پروگراموں کو باری باری ترتیب دیا گیا ہے، جس میں انتظامی سیکرٹریوں اور محکموں کے سربراہان کے ذریعہ تمام اضلاع کی کوریج کو یقینی بنایا گیا ہے۔ان دوروں اور عوامی سماعتوں کے نتائج پر نظر رکھنے کے لیے، ان تمام سینئر افسران کو تفصیلی رپورٹ براہ راست چیف سیکریٹری، جموں و کشمیر کے دفتر میں جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک الگ حکم میں، انتظامی سکریٹریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ انہیں تفویض کردہ اضلاع میں جاری وکشت بھارت سنکلپ یاترا کی پیش رفت کا جائزہ لیں۔25 انتظامی سیکرٹریوں کے لیے 50 ضلعی دوروں کو مطلع کرنے والا ایک تفصیلی روسٹر جاری کیا گیا ہے، جو دسمبر سے جنوری2023-24کے پہلے اور دوسرے پکھواڑے میں ان کے ذریعے کیے جائیں گے۔ تاہم، یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیگر جاری سرگرمیاں جیسے بلاک دیواس، عوامی دربار، تھانے دیواس وغیرہ متاثر نہیں ہوں گی اور پہلے سے مطلع شدہ شیڈول کے مطابق انجام دی جائیں گی۔