مرکز میں برسر اقتدار بھاجپا سرکار ایک ایسے وقت میں جب ملک میں2024کے عام انتخابات بلکل قریب ہے ہیں عوام کو لبھانے کی قواعد میں لگی ہوئی ۔ جسکا براہ راست طریقہ سرکار کے مختلف پروگراموں میں عوام کی شراکت داری ہے ۔ مودی سرکار کے مجموعی اعتبار سے سرکار کی اسکیموں میں بزی ہے جبکہ ملک میں اور ابھی اس طرح کی سرگرمیاںمیں حال میں ہوئی ہیں جنہوں نے عوام کا دھیان اپنی طرف کھینچا ہے سرکار کے پروگرام وطن جانو کے تحت؍وزیر اعظم نریندر مودی لوک کلیان مارگ 7 پر واقع اپنی رہائش گاہ پر جموں و کشمیر کے طلباء کے ایک وفد سے بات چیت کی۔ جموں و کشمیر کے تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے تقریباً 250 طلباء نے فری وہیلنگ اور غیر رسمی بات چیت میں حصہ لیا۔یہ طلباء حکومت ہند کے ’وطن کو جانو – یوتھ ایکسچینج پروگرام 2023 ‘کے تحت جے پور، اجمیر اور نئی دہلی کا دورہ کر رہے ہیں۔ ایک بھارت شریشٹھا بھارت کے جذبے کے تحت، اس دورے کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ملک کی ثقافتی اور سماجی تنوع کی نمائش کرنا ہے۔بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے طلباء سے ان کے سفر کے تجربے اور ان کے مشہور مقامات کے بارے میں پوچھا۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر میں کھیلوں کی بھرپور ثقافت پر تبادلہ خیال کیا اور طلباء سے کرکٹ، فٹ بال ہانگجو میں پیرا گیمز وغیرہ کھیلوں میں ان کی شرکت کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ان میں کسی بھی شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت ہے۔وزیر اعظم نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ ملک کی ترقی میں کام کریں اور اپنا حصہ ڈالیں اوروکست بھارت @2047 کے خواب کو پورا کرنے میں مدد کریں۔جموں و کشمیر میں دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کی تعمیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے خطے میں رابطے بہتر ہوں گے۔ ٹھیک بات ہے طلباء کی ذہنی نشونما کے لئے یہ باتیں ضرور ٹھک ہیں لیکن ملک یوٹی بھر کا تعلیمی ڈھانچہ دن بدن بوسیدہ ہوتا جارہا ہے اس سرکاری اسکولوں سے طلباء پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی جانب منتقل ہورہے ہیںسرکار سرکاری تعلیمی اداروں کے معیار کو اونچا کرنے میں ناکام ہورہی ہے ۔ سرکاری اسکولوں کی فلاح وبہبود میںکام کررہے اداروں کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیمی اداروں کی ترقی اور فلاح بہت ضروری ہے غرباء کی تعلیم کا تعلق سرکاری تعلیمی اداروں سے ہے جموں وکشمیر میں طلباء اور طالبات کو ملک پاک صاف پرامن ماحول تعلیم کے فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس میں وہ طلبہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملک اور یوٹی کا نام روشن کرسکیں یہاں کی تعلیم کو اونچا مقام دینے کے لئے سرکاری اسکولوںمیںاساتذہ کی تعداد کو پورا کرنا پہلا قدم ہوگا تو مذید جلد تعلیم نظام مظبوط ہوجائے گا