وزیر صحت و طبی تعلیم نے پیڈیاٹرک الرجی اینڈ پلمونولوجی اپڈیٹ ۔2024 کے موضوع پر سمینار کا اِفتتاح کیا

0
0

عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت عوام کی فلاح و بہبود اور صحت شعبے کی اَپ گریڈیشن ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ سکینہ مسعود اِیتو

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍وزیر برائے صحت و طبی تعلیم ، سماجی بہبود ، سکولی اور اعلیٰ تعلیم سکینہ مسعود اِیتو نے آج جموں و کشمیر کے صحت اداروں میں طبی سہولیات کو بڑھانے کی اہمیت ، مریضوں میں جدید طبی علاج کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے بیداری اور تازہ ترین طبی طریقوں کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر موصوفہ نے اِن باتوں کا اِظہار آج سکمز میڈیکل کالج بمنہ میں پیڈیاٹرک الرجی اینڈ پلمونولوجی اَپ ڈیٹ۔ 2024 کے موضوع پر ایک روزہ سمینار کے اِفتتاح کرنے کے بعد کیا۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Sakina_Itoo
اُنہوں نے ہیلتھ کیئر پیشہ ور اَفراد ، محققین اور ماہرین کے بڑے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ سمینار پورے جموں و کشمیر میں ہیلتھ کیئر کے نظام کو اَپ گریڈ کرنے اور بہتر بنانے کی سمت میں ایک عظیم آغاز ہے اور اِس طرح کی تقریبات باقاعدگی سے منعقد کی جانی چاہئیں تاکہ میڈیکل کیئر سسٹم میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں طبی ماہرین کو آگاہ کیا جاسکے۔سکینہ مسعود اِیتو نے کہا کہ یہ سیمینار ڈاکٹروںبالخصوص بچوں کے امراض کے ماہرین کو بچوں میں سانس اور الرجی کی حالتوںکے علاج میں طبی طریقوں کے بارے میں اَپ ڈیٹ کرنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سمینار میں کچھ قابل ذکر مقررین موجود ہیں جو اپنی تحقیق اور تجربے سے اِس کانفرنس میں مؤثر رول اَدا کرسکتے ہیں۔
وزیر موصوفہ نے صحت شعبے میں تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہمیں بچوں میں بیماریوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے شراکت داری میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا، ’’ آپ سب کو صحت خدمات فراہم کرنے والوں کے طور پرہماری نوجوان نسل کی نگہداشت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اُبھرتی ہوئی تحقیق اور علاج کے طریقوں میں سب سے آگے رہنے کی ضرورت ہے۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں موجودہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پُرعزم ہے اور صحت شعبے کی اَپ گریڈیشن ہماری اوّلین ترجیح ہے۔
اُنہوں نے کہا،’’ہم آنے والے دِنوں میں مختلف اقدامات متعارف کریںگے جو اِس شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جاکر پورے جموں و کشمیر میں مریضوں کی نگہداشت کو بہتر بنائیں گے۔‘‘سکینہ مسعود اِیتو نے کہا کہ آنے والے دِنوں میں محکمہ صحت ہمارے ہسپتالوں سے فراہم کی جانے والی ہیلتھ کیئر کی بنیاد ی سہولیات کو جمع کرنے کے لئے براہ ِراست مریضوں اور عوام کے ساتھ ایچ او ڈی کی سطح سے بات چیت شروع کرے گا۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹر سکمز،سکمزمیڈیکل کالج کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان، ملک و بیرون ملک کے معروف اِنسٹی چیوٹ کے مقررین، صحت خدمات اَنجام دینے والے پیشہ ور اَفراد ، محققین اور پریکٹیشنرز کے علاوہ طلبأکی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اِس موقعہ پر وزیر موصوفہ نے معروف ماہر امراض اطفال پروفیسر قیصر کول کو پیڈیاٹرکس میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا۔سیمینار میں ماہرین کے لیکچروں کا ایک سلسلہ پیش کیا گیا جس میں الرجی کی تشخیص ، الرجی رائنائٹس ، الرجین امیونوتھراپی اور بچوں کی صحت کے دیگر پہلوؤں کے ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر پینل ڈسکشن جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ۔ شرکأ کو بہترین طریقوں پر بحث کرنے اور معلومات کا اِشتراک کرنے کا موقعہ ملا۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا