جے کے پی سی سی کے رہنماء آئندہ پارلیمانی انتخابات سے قبل سرگرمیاں تیز کریں:چرن داس
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ جے کے پی سی سی کے صدر وقار رسول وانی، جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا، نوانگ رنگین زورا، اور اصغر علی کربلائی نے آج کانگریس کی اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کی جسے بھکتا چرن داس اے آئی سی سی کے ترجمان سابق ایم پی، نیرج ڈانگی ممبر راجیہ سبھا، بھرت سنگھ سولنکی انچارج نے بلایا تھا۔ آج نئی دہلی میں کانگریس قائدین نے سولنکی کو سیاسی منظر نامے اور پارٹی کی جاری تنظیمی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔وہیں قائدین نے جموں و کشمیر میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔اس موقع پربھکتا چرن داس اے آئی سی سی کے ترجمان سابق ایم پی نے جے کے پی سی سی کے قائدین سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے حکمراں بی جے پی کی عوام دشمن اور نوجوان مخالف پالیسیوں کا متحد ہوکر مقابلہ کرنے اور جموں و کشمیر میں ان کے تفرقہ انگیز ایجنڈے کو شکست دینے، پارٹی کو مضبوط کرنے اور اپنی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے قائدین سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں توجہ مرکوز کریں اور عوام کے درمیان رہ کر اپنے مسائل کو اجاگر کریں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن نیرج ڈانگی نے دعویٰ کیا کہ اب تک بی جے پی کی حکمرانی "بدانتظامی، بے حد مایوسی اور اذیت” کی رہی ہے اور ملک آج ایک ایسے مرحلے پر کھڑا ہے جہاں عام لوگ حکومت کی طرف سے لگائے گئے زخموں سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں غمزدہ لوگوں کی شکایات سننے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدگمانی کی سیاست اور جھوٹا پروپیگنڈہ مودی حکومت کے کام کاج کی پہچان بن گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کا دسواں سال ایک ایسے مرحلے پر کھڑا ہے جہاں ملک کے شہری حکومت کی طرف سے لگائے گئے ان گنت زخموں اور بے رحم بے حسی کو جھیلنے پر مجبور ہیں۔وہیں سولنکی نے پارٹی لیڈروں کو بی جے پی کی پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونے کی تلقین کی، اور ان پر زور دیا کہ وہ کانگریس پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کریں، کیونکہ یہ کانگریس پارٹی ہے جس نے عوام کی خدمت کی ہے اور کرتی رہے گی۔ سولنکی نے بی جے پی حکومت کی غلط حکمرانی پر تنقید کی جس کی وجہ سے عام عوام خود کو خود سے ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔قبل ازیں جے کے پی سی سی کے صدر نے اپنے سیاسی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے جموں و کشمیر کویوٹی میں تقسیم کرنے اور تنزلی کرنے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی بی جے پی کی انتقامی سیاست کے خلاف لڑنے کی کافی صلاحیت رکھتی ہے۔وہیںبھلا نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، کیونکہ بی جے پی حکمرانی کے تمام محاذوں پر ناکام رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام طبقات کے لوگ حکومت میں بی جے پی کی کارکردگی اور اس کی نوجوان مخالف، غریب مخالف اور عوام دشمن پالیسیوں سے مکمل طور پر تنگ آچکے ہیں، کیونکہ جموں و کشمیر میں بے قابو قیمتوں میں اضافہ، ریکارڈ بے روزگاری کے علاوہ ملازمین مخالف ہیں۔