نٹرنگ نے اپنی ہفتہ وار تھیٹر سیریز میں ہندی کا ایک نیا ڈرامہ ’فری اسٹائل گواہی‘پیش کیا

0
0

لازوال ڈیسک
جموں؍؍نٹرنگ نے اپنی ہفتہ وار تھیٹر سیریز میں ہندی کا ایک نیا ڈرامہ ’فری اسٹائل گواہی‘پیش کیا ، سنڈے تھیٹر نے آج یہاں کاچی چاونی، جموں میں واقع اپنے اسٹوڈیو تھیٹر میں پیش کیا۔ اس ڈرامے کو کاکا ہاتھھراسی نے لکھا ہے اور اس کی ہدایت کاری نیرج کانت نے کی تھی۔ ڈرامے کی تشہیر ونشیکا پنڈوہ نے ڈیزائن کی تھی۔ڈرامے کا آغاز کمرہ عدالت کے ایک منظر سے ہوتا ہے، جہاں ایک مارواڑی سیٹھ جھنڈمل روتے ہوئے اپنے وکیل شرما سے کہتا ہے کہ اس کا گواہ دھرم پال آج مر گیا ہے اور اب کون گواہی دے گا؟ وکیل شرما مسکراتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان دنوں گواہوں کی کمی نہیں ہے، جھنڈمل کو یہ سن کر کچھ سکون ملتا ہے۔شرما ستیہ پال نامی گواہ کا بندوبست کرتا ہے، جس کا پیشہ جھوٹی گواہی دینا ہے۔ سیٹھ جھنڈمل گواہی دینے کی تیاری کرتے ہوئے ستیہ پال کو بتاتا ہے کہ جھولال کے والد خولال نے اس سے ایک لاکھ روپے لیے تھے اور سود پر ملنے والی رقم بڑھ کر 5 لاکھ روپے ہو گئی ہے اور اس کا گواہ دھرم پال بھی آج مر گیا ہے۔ ستیہ پال کا کہنا ہے کہ انہیں کیس کو سمجھنے کی ضرورت نہیں، وہ فری اسٹائل گواہی دینے میں ماہر ہیں۔جج کے آتے ہی کیس کی کارروائی شروع ہو جاتی ہے۔ جواب دہندہ کے وکیل مسٹر بھٹناگر نے سوال جواب کا سیشن شروع کیا۔ بھٹناگر کے پوچھے جانے پر، جھنڈمل ثبوت کے لیے ایک تحریری دستاویز پیش کرتا ہے اور ستیہ پال بطور گواہ۔ اب ستیہ پال کے ساتھ سوال و جواب کا سیشن شروع ہوتا ہے، جس کے دوران ستیہ پال بھٹناگر کے کسی بھی سوال کا واضح جواب نہیں دیتے۔ بھٹناگر سے جب پوچھا گیا کہ وہ کیا کرتا ہے، خولال کی عمر کیا ہے، رقم کس تاریخ کو دی گئی تھی، وغیرہ، تو ستیہ پال بہت چالاکی سے جواب دیتا ہے، جسے سن کر جج بھی ماننے لگتا ہے کہ ستیہ پال کی گواہی سچ ہے۔ آخر میں، بھٹناگر نے ستیہ پال پر الزام لگایا کہ یہ گواہ کچھ روپے میں طے ہونے کے بعد آیا ہے، جس کا اس کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس معاملے پر شرما اور بھٹناگر دونوں کے درمیان بحث چھڑ جاتی ہے، جس کو دیکھتے ہوئے جج نے وکیل اور عدالت کی توہین کرنے پر بھٹناگر کو پانچ ہزار روپے جرمانہ کیا اور مدعی کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ ستیہ پال، شرما اور جھنڈمل خوش ہیں۔اس ڈرامے میں پرفارم کرنے والے نٹرنگ کے نوجوان فنکاروں میں چراغ آنند، ویدھانت سوری، گوپی شرما، عبیر بیری، ابھیمنیو چودھری اور سمیت سنگھ بندرال شامل تھے۔ ڈرامے کی روشنی اور موسیقی نیرج کانت نے چلائی۔ پریزنٹیشنز مہکشت سنگھ نے کیں اور شو کو محمدیاسین نے ترتیب دیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا