نوشہرہ بند 17ویں روز میں داخل اب بھوک ہڑتال کا بھی ہوا آغاز سندربنی اور کالاکوٹ بھی مکمل بند ۔کالاکوٹ بند کال میں دو دن کی توسیع

0
0

عمرارشدملک

نوشہرہ سندربنی ،کالاکوٹ اور نوشہرہ میں علیحدہ علیحدہ ضلع کی مانگ کو لیکر ہڑتال اور احتجاج جاری ۔تفصیلات کے مطابق نوشہرہ بند 17ویں روز میں داخل جبکہ سندربنی اور کالاکوٹ بھی تین روز سے مکمل بند ہیں اور ابھی تک ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھائے گے جس کے بعد نوشہرہ میںدس معززین شہری بھوک ہڑتال پر بیٹھ گے اور دوسری جانب کالاکوٹ بند کال میں دو دن کی تو سیع کردی گئی ہے ۔ نوشہرہ میں 17روز سے کاروباری نظام متاثر اور سرکاری کام کاج بھی ٹھپ اور احتجاجی دھرنے اور بھوک ہڑتال بھی شروع جبکہ اس دوران بھاجپا اور پی ڈی پی مخالف نعرہ بازی بھی کی گئی۔مالی سال ختم ہونے میں چند روز ہی باقی لیکن نوشہرہ میں سرکاری دفاتر اور بینک بھی مکمل طور پر بند ایسے میں مزدوروں اور ٹھیکیداروں کی اجرتیں کس طرح سے ادا کی جائےں گی اور دیگر سرکاری کام کاج جو کہ مالی سال کے اختتام پر کرنے ہوتے ہیں وہ کس طرح سے کئے جائےںگے کیونکہ نوشہرہ کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور ریاستی حکومت کو اس کی کوئی فکر ہی نہیں ہے ۔ بند کے چلتے ہوئے نوشہرہ کے لوگوں نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ کاروباری نظام کو اس وقت تک بند رکھا جائے گا جب تک کہ حکومت نوشہرہ کو علیحدہ ضلع کا درجہ نہیں دیتے۔وہیں سندربنی اور کالاکوٹ بھی مکمل بند رہا جبکہ کالاکوٹ بیوپارمنڈل نے بندکال میں دو دن کی توسیع کردی ہے اور ساتھ میں سرکاری دفاتر کو بھی بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے ۔ اس دوران سندربنی اور کالاکوٹ میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے اور بھاجپا مخالف سخت نعرہ بازی بھی کی گئی ۔ سندربنی کے عوام نے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ ضلع ہیڈکواٹر سندربنی میں قائم کیا جائے اور اگرایسا نہ ہو تو پھر سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑئے گا تو دوسری طرف کالاکوٹ کی عوام نے کہاکہ کالاکوٹ کو علیحدہ ضلع کا درجہ دیا جائے کیونکہ کالاکوٹ پچھڑا علاقہ ہے اور یہاں کے لوگوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لئے ضلع کا درجہ دیا جائے جبکہ اس دوران کالاکوٹ کی عوام نے کہا کہ بھاجپا کو ووٹ دینا سب سے بڑی غلطی تھی کیونکہ جو نمائندہ عوام کے درد کو محسوس نہیں کرسکتا وہ کسی کام کا نہیں ہوتا ۔ ریاستی حکومت کی خاموشی کی وجہ سے حالات بے قابو ہوسکتے ہیں کیونکہ نوشہرہ تو بند تھا ہی لیکن اب سندربنی اور کالاکوٹ نے بھی بند کی کال شروع کردی ہے اور نجی و سرکاری نظام بھی ٹھپ ہوگیا ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا