نوجوانوں کے محفوظ کیریئر کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں: چودھری لال سنگھ

0
0

کہانوجوان اپنی جوانی کے دن مخمصے میں برباد کر رہے ہیں اورحکومت کے پاس ان کے کیریئر کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے
لازوال ڈیسک
ادھم پور؍؍ دو بار سابق ایم پی، اور تین بار سابق کابینی وزیر اور ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے کانگریس امیدوار نے چودھری لال سنگھ بالپڈ، کھون، دھیما، بٹل، مانوال، درسو، روون دومیل، بٹل بالیان اور ٹکری میں سلسلہ وار میٹنگوں سے تبادلہ خیال کیا۔وہیں جلسوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے چودھری لال سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے پچھلے دس سالوں کے دوران ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کا نہ تو کوئی وژن تھا اور نہ ہی کوئی منصوبہ جس نے علاقے کے نوجوانوں کو پریشان کیا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے نوجوان جے کے ایس ایس بی میں فارم بھرتے ہیں اور جے کے ایس ایس بی امتحان کے انعقاد کے لیے برسوں انتظار کرتے ہیں اور امتحان کے انعقاد کے بعد اسے منسوخ کر دیا جاتا ہے اور امتحان کا عمل دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے کے ایس ایس بی نے بلیک لسٹڈ کمپنیوں کو جموں و کشمیر میں امتحان کے انعقاد کے لیے تعینات کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لاکھوں نوجوان اپنی جوانی کے دن مخمصے میں برباد کر رہے ہیں کیونکہ حکومت کے پاس ان کے محفوظ کیریئر کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے۔
چودھری لال سنگھ نے اْدم پور کٹھوعہ اور پوری ریاست کے لاپرواہی مسائل پر موجودہ ایم پی کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا، خاص طور پر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے جو اپنے مطالبات کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت اس طرح بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مجھے ووٹ دیا گیا تو ریاست میں قبل از وقت انتخابات کی آواز پارلیمنٹ میں بلند ہوگی اور بی جے پی کا پراکسی راج ختم ہوجائے گا۔ چودھری لال سنگھ نے مزید کہا کہ یہ بڑی عجیب بات ہے کہ قومی شاہراہوں پر متعصب ترنہ پل کو نہیں دیکھ سکتے اور وہ کہہ رہے ہیں کہ جموں و کشمیر ہندوستان کی نمبر ون ریاست بن گئی ہے۔ چودھری لال سنگھ کے ساتھ اس موقع پر سابق وزیر ہرش دیو سنگھ اور سابق وزیر ڈاکٹر منوہر لال موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا