نمستے ٹرمپ کا انعقاد میرے لئے احترام کی بات:ٹرمپ

0
0

اسمگلنگ، دہشت گردی، منظم جرائم سے نمٹنے کیلئے ہندوستان۔امریکہ نظام وضع کریں گے اسمگلنگ، دہشت گردی، منظم جرائم سے نمٹنے کیلئے ہندوستان۔امریکہ نظام وضع کریں گے

تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں:وزیراعظم مودی

یواین آئی
نئی دہلی؍؍ہندوستان اورامریکہ نے آج یہاں اپنے تعلقات کو نئی اونچائیوں پر لے جانے اور مجموعی عالمی ڈپلومیٹک شراکت داری قائم کرنے کا اعلان کیا اور دفاعی سپلائی چین کے تبادلہ میں ا ضافہ کرنے اور اسمگلنگ، دہشت گردی اور منظم جرائم سے نمٹنے کے لئے نیا نظام وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان یہاں حیدرآباد ہاؤس میں ہوئی چوٹی کی میٹنگ میں اعلان کیا گیا۔اس سے پہلے مسٹر مودی نے ٹرمپ کا حیدرآباد ہاؤس میں خیر مقدم کیا۔ اس کے بعد دونوں لیڈروں کے درمیان تنہائی میں بات چیت ہوئی۔ اس کے بعد وفودکی سطح پر اعلی سطحی میٹنگ شروع ہوگئی۔تنہائی میں ہوئی میٹنگ کے بعد مختصر بیان میں مسٹر مودی نے امریکی صدر کا رسمی خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ’’میں آپ کا اور امریکی وفد کا ہندوستان میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ ان دنوں مصروف ہیں پھر بھی آپ نے ہندوستان آنے کے لئے وقت نکالا۔ اس کے لئے میں آپ کا شکرگذار ہوں‘‘۔مسٹر ٹرمپ نے ہندوستان کے دورے پر اپنی خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ دودنوں، بالخصوص کل اسٹیڈیم میں میرے لئے بڑے اعزاز کی بات تھی۔ وہاں آئے لوگ شاید میرے مقابلے میں آپ کے لئے زیادہ ہوں گے ۔ ایک لاکھ 25 ہزار لوگ وہاں تھے ۔ ہر مرتبہ جب بھی میں نے آپ کا نام لیا، انہوںنے خوشی کا اظہار کیا۔ لوگ آپ کو پیار کرتے ہیں۔وفد کی سطح کی میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے جن میں تقریبا تین ارب ڈالر کے دفاعی سودے شامل ہیں۔ دفاع اور سلامتی، توانائی و سیکورٹی، سائنس اور تکنیک، تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ مختلف شعبوں اور عالمی مسائل پربھی دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہوئی۔مسٹر مودی نے اپنے پریس بیان میں کہا ہے کہ موٹیرا میں کل منعقد پروگرام میں مسٹر ٹرمپ کا خیر مقدم غیرمعمولی اور تاریخی رہا ہے جو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ عوام کے ذریعہ چلائی جارہی ہے اور عوام مرکوز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شراکت داری 21ویں صدی کی سب سے اہم شراکت داری ہے جسے آج ہم نے مجموعی عالمی ڈپلومیٹک شراکت داری کی سطح تک لے جانے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان آج اس مجموعی عالمی ڈپلومیٹک شراکت داری کے ہر پہلو پر بات ہوئی ہے ۔ دفاع اور سلامتی، ڈپلومیٹک انرجی سلامتی، تکنالوجی تعاون، عالمی تعاون، تجارتی تعلقات اور عوام سے منسلک سبھی مسائل پر بات چیت ہوئی ہے ۔ ہم جدید دفاعی آلات کے حصول کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ دفاعی پیداوار کے شعبہ میں تبادلہ اور ایک دوسرے کی دفاعی فراہمی چین میں شراکت داری کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوںنے بتایا کہ اندرونی سلامتی کے معاملے میں منشیات کی اسمگلنگ، اس سے منسلک دہشت گردی اور منظم جرائم سے نمٹنے کے لئے ایک مشترکہ نظام بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تجارتی معاہدے کے بارے میں مسٹر مودی نے کہا ہے کہ دونوں ممالک نے ایک بڑے تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر تجارت وصنعت اپنے امریکی ہم منصب سے اس مسئلہ پر بات چیت کریں گے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا