نفل ٹینگ چرارشریف 30 سال سے سابقہ پوزیشن دوبارہ بحال ہونے کے منتظرکیوں؟

0
0

غلام قادر بیدار
سرینگر؍؍ بڈگام ضلع کے چرارشریف قصبے میں محفوظ تاریخی اہمیت کے حامل درگاہ میں برصغیر کے نامور اولیائ اللہ جناب حضرت شیخ العالم رح کی زیارت سات صدیوں سے مشہور ہے۔اس ولی اکمل کے وقت سے مقامی سرزمین پر قدرتی طور مسطح واحد بڑے ایک ٹیلے کا نام842 ھ سے نفل ٹینگ پڑھگیا۔ جوکہ آج تک مقامی پٹوار خانے میں اسی نام اور نصف درجن خسرہ نمبروں کے ساتھ آج تک درج ریکارڈ ہے۔ شیخ العالم ریسرچ کمیٹی کے سینئر جنرل سیکریٹری ابو نعیم اللہ کے مطابق زمانہ شیخ العالم سے موجود یہ تاریخی پہاڑی سطح سمندر سے 4700 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ اپنے زمانے کے مشہور کشمیری سلطان زین العابدین بڈشاہ، تمام خلفائے علمدار ملک کشمیر،امراء واراکین سلطنت کشمیر۔ زمانہ شیخ العالم سے وابستہ تمام روحانی بزرگ واعلی پایہ سادات، جبکہ تحریک ریشیان کشمیر میں شامل ھزاروں رفیقاں وطن اور عام بزرگوں نے اسی نفل ٹینگ کے اوپر کہی مرتبہ قرار کیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق قدرتی طور موجود مسطح میدان میں قصبے کے لوگ خاص موقعوں پر توبہ استغفار اکثر ادا کرتے ہیں۔ جس کا ذکر مشہور انگریز سیاح سرلارنس نے اپنی کتاب ویلی اف کشمیر میں بھی کیا ھے۔ مقامی شہری اور ایس ار کمیٹی کے قائیمقام سرپرست قاضی آفتاب احمد نے نمائندے کو بتایا کہ 1995 سے گزشتہ برس تک یہ جگہ سیکورٹی فورسیز کے زیر تصرف تھی اس وجہ سے 29 برس تک نفل ٹینگ عام لوگوں کے لئے بند تھا۔ لیکن سال 2022 کے دسمبر سے زبردست عوامی مطالبے کے بعد حکام نے یہ جگہ واپس مسلم وقف بورڈ کے حوالہ کی اسوقت سے عوام بدستور منتظر ہے کہ متعلقین فورا توجہ دیکر وہاں کی کھنڈراتی صورت حال نئے تعمیر میں بدل کر شاہانہ شان خوبصورتی کے ساتھ یہ میدان دوبارہ بحال کرینگے۔لیکن ایک سال کے وقفے سے نفل ٹینگ کی کوئی قابل تعریف صفائی تک ممکن نہیں ہوسکی۔ اس سلسلے میں نمائندے نے نفل ٹینگ کی موجود ابتر صورت حال اور اسکی فوری باز آبادکاری کے متعلق ایڈمنسٹریٹر وقف بشیر احمد شاخسانہ سے پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ نفل ٹینگ کی شان رفتہ عنقریب دوبارہ بحال ہوگئی سرینگر وقف بورڈ نے محکمہ ٹوریزم کشمیر کو نفل ٹینگ کا پورے نفل ٹینگ کا محل وقوع زیب وزینت کی تعمیر بندی جامع پلان کے تحت مکمل کرکے اسے پھر دوبارہ عوام الناس کے لئے وقف کرنے کی ذمہ داری سونپی جوکہ تعمیری عمل عنقریب شروع کرنے والے ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا