نظم:

0
0

وہ عشق وعاشقی میں مجھ کو پیچھے چھوڑدیتی ہے
مجھے وہ پڑھ رہی ہےآجکل
اپنی کتابوں
روزناموں
ٹی وی کے رنگیں ڈراموں
اور—سماعت میں سجی مسحور تانوںمیں!
مجھے وہ سن رہی ہے
صفحۂ دل کے فسانوں میں۔۔۔۔۔۔
مجھے وہ لکھ رہی ہے اب محبت کے ٹھکانوںمیں
وہ تختی پر خیالوں کی مجھے تصویر کرتی
اورمیرے نام کی تسبیح بھرتی ہے!!
مجھے وہ پڑھ رہی ہے
سن رہی ہے
لکھ رہی ہے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا