میں نے جموں و کشمیر میں تبدیلی لانے کے لیے قومی سیاست چھوڑ دی:آزاد

0
0

کہامیری سیاست کا محور ترقی اور امن ہے ،جھوٹے نعروں پر نہیں

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍ چیئرمین ڈی پی اے پی اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے آج جنوبی کشمیر سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔اس موقع پر انہوں نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے وعدوں اور خالی نعروں کو ختم کرنے پر زور دیا، بجائے اس کے کہ لوگوں کی حقیقی ترقی اور پیشرفت پر مبنی سیاست کی وکالت کی۔ ڈی پی اے پی امیدوار میر الطاف کی حمایت میں اننت ناگ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عوام پر زور دیا کہ وہ سیاست کے ایک نئے دور کی حمایت کریں جو جموں و کشمیر میں ترقی، امن اور خوشحالی کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے اپنی حالیہ بیماری کے دوران اپنے خیر خواہوں کے عنایات اور دعاؤں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں بیمار تھا لیکن اپنے خیر خواہوں کی دعاؤں سے صحت یاب ہو رہا ہوں، اب میں اپنے امیدواروں کے ساتھ کھڑا ہوا ہوں، جن کا واحد مقصد لوگوں کی مدد کرنا اور ان کی آواز بننا ہے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Ghulam_Nabi_Azad

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کے رہنما اقتدار کی بھوک سے نہیں بلکہ اپنے حلقوں میں بامعنی تبدیلی لانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔آزاد نے کہاکہ یہ واحد مشن ہے جو میرے پاس ہے ۔ آزاد نے کہا کہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جس طرح سے دوسری پارٹیاں جھوٹے نعروں کا استعمال کرتی ہیں یہ مایوس کن ہے ۔انہوں نے اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کی بہتری کے لیے کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، دوسری جماعتوں کو سچ بولنے اور حقیقی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کا چیلنج دیا۔ آزاد نے آزاد امیدواروں کو بدنام کرنے کی کوشش کرنے والی پارٹیوں کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایاکہ ہر کسی کو انتخابات میں حصہ لینے کی آزادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری شرکت کی اہمیت، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے، چاہے وہ ان کی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں یا دوسرے سے ہوں۔ اگر لوگ، خاص طور پر نوجوان، الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہیں، یہاں تک کہ وہ لوگ جو میری پارٹی چھوڑ چکے ہیں، میں ان کے خلاف نہیں بولوں گا۔ اس کے بجائے ہمیں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی اور خیرمقدم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو قومی دھارے میں شامل ہونا اور سیاسی عمل میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ آزاد نے مزید کہاکہ میں نے جموں و کشمیر میں تبدیلی لانے کے لیے قومی سیاست چھوڑ دی۔ مجھے زیر التواء کاموں کو مکمل کرنا ہے جو میرا خواب ہے کیونکہ میں بطور وزیر اعلیٰ اپنی مدت پوری نہیں کر سکا۔ آزاد نے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت کی حیثیت سے اپنی ترقیاتی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ میں نے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت کے طور پر جو ترقی کی ہے وہ عوامی دائرے میں ہے۔ انہوں نے مزید سیاسی جماعتوں کو چیلنج کیا کہ وہ اپنے کارنامے پیش کریں۔انہوں نے کہاکہ بطور چیف منسٹر، میں نے 8 اضلاع اور سیکرٹریٹ قائم کیے جہاں تمام افسران ایک ہی عمارت میں دستیاب ہیں۔ ہم نے 41 ڈگری کالج قائم کیے، ٹیولپ گارڈن تیار کیا، ڈبل اور ٹرپل شفٹ ورک کلچر متعارف کرایا، اور کئی اسپتال، اسکول، سڑکیں، فلائی اوور، حج ہاؤس اور یاتری نواس بنائے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا