میرواعظ کا عیدالاضحی کے موقع پر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

0
0

یواین آئی

سری نگر؍؍حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق نے جموںوکشمیر اور ملک کی مختلف ریاستوں کی جیلوں اور تعذیب خانوں میں سالہا سال سے مقید سینکڑوں کشمیری نوجوانوں اور سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کو حقوق بشر کے عالمی اداروں کے لئے چشم کشا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جیلوں اور تعذیب خانوں میں مقید ان لوگوںکو جرم بے گناہی کی پاداش میں مسلسل نظر بند رکھ کر ان کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے عید الاضحی کے مقدس موقع پر ان قیدیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں ان قیدیوں کے ساتھ نہ صرف غیر انسانی برتائو روا رکھا جارہا ہے بلکہ ان کی مدت قید کو بلا وجہ طول دینے کے لئے عدالتوں میں تاریخ ہائے پیشیوں پر پیش کرنے میں بھی لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ ان قیدیوں کو لمبی مدت تک جیلو ں میں بند رکھنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں ہے اور حکومت ہندوستان اور ا س کے ریاستی اتحادی کشمیریوں کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے کے لئے اس طرح کے غیر جمہوری ہتھکنڈے بروئے کار لارہی ہے ۔ انہوں نے قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ متعدد کشمیری رہنمائوں ، کارکنوں اور تاجر برادری سے وابستہ افراد کو مسلسل حراست میں رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے نہ تو کشمیری مزاحمتی قیادت کوخوفزدہ کیا جاسکتا ہے اور نہ ان کو اپنے مبنی برحق جدوجہد سے دستبردار کرایا جاسکتا ہے۔ میرواعظ نے الزام لگایا کہ این آئی اے اور ای ڈی کی آڑ میں کشمیری حریت پسندقیادت کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کا عمل اصل میں آر ایس ایس کی اُس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت یہاں کی مزاحمتی تحریک کو طاقت کے بل پرکچلنااور مزاحمتی قیادت کو زیر کرنا مقصود ہے تاکہ مسئلہ کشمیر کی متنازعہ اور سیاسی حیثیت اور ہیت کو تبدیل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سیاسی قیادت مسئلہ کشمیر جیسے سیاسی اور انسانی مسئلہ کو سیاسی طور حل کرنے کے بجائے طاقت کی بولی بولنے میں یقین رکھتے ہیں جو ان کی غیر حقیقت پسندانہ روش کی عکاس ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں اور مزاحمتی قائدین اور کارکنوںکو جھوٹے اور من گھڑت کیسوں میں پھنسا کر نہ تو یہاں کی مزاحمتی قیادت اور عوام کو اپنے مبنی بر حق موقف سے دستبردار کیا جاسکتا ہے اور نہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت اور ہیت کے حوالے سے عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا سکتی ہے اور وقت آگیا ہے کہ حکومت ہندوستان سیاسی جرات مندی سے عبارت اقدامات اٹھائے اور مسئلہ کشمیر سے جڑے فریقین کے ساتھ بامعنی مذاکرات کا آغاز کرے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا