مہور میں آگ کی واردات،چار دکانیں خاکستر ،ایک کروڑ سے زائد کا ہوا نقصان

0
0

فوج اورپولیس کی کڑی مشقت کے بعدبھاری نقصانات سے بازارکوبچالیاگیا،فائراینڈایمرجنسی سروسزرہی نایاب
شاہ نواز

مہور؍؍ضلع ریاسی کے سب ڈویژن مہور کے صدر مقام پر جمعہ کے صبح 7 بج کر تیس منٹ پر اچانک آگ لگنے سے مہور اولڈ ہسپتال کے پاس چار دکانیں نذر آتش ہوئیں۔ جانکاری کے مطابق سب ڈویژن مہور کے ہیدکواٹر پر جمعہ کے روز صبح ساڈھے ساتھ بجے اچانک آگ نمودار ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے کئی دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جب آگ بھڑک اْٹھی تو مقامی لوگ اور تاجر جمع ہو کر آگ کو قابو کرنے کی کوشش میں لگ گئے جب کہ بعد میں آگ کو قابو کرنے میں انڈین آرمی اور مہور پولیس نے کافی مشقت کی اور آگ کو روک کر قابو کیا۔ انڈین آرمی نے اپنے کیمپ سے کئی گاڑیاں اور پانی کے ٹینکر کو آگ بجھانے کے کام استعمال کیا۔ جانکاری کے مطابق اس آگزنی کے وقعہ میں چار دکانیں نذر آتش ہو گئی جبکہ کئی اور دکانوں کو بھی کافی نقصان پہنچا۔ بیوپار منڈل مہور کے مبارک اس واقعہ میں ایک کروڑ سے زیادہ کا مالی نقصان ہوا ہے۔ بیوپار منڈل مہور کے صدر سبحان دین شان نے باتا کہ یہ واقع بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا ہے۔مہور میں طویل عرصہ سے لوگ مانگ کر رہے تھے کہ مہور ایک فرئر برگیڈ و ایمرجینسی سروسیز کی گاڑی کو دستیاب رکھا جائے۔ طویل جدوجہد کے بعد گزشتہ برس میں فائز برگیڈ و ایمرجینسی سروسیز کی گاڑی لائی گئی تھی لیکن مہور میں لوگوں کو اس گاڑی کا درشن کرا کر چند ماہ بعد واپس لیا گیا۔ جب گاڑی کو دن واپس لیا جا رہا تھا تو مہور کے لوگوں نے گاڑی کو روکا تھا لیکن جب مہور کے لوگوں نے فائز برگیڈ و ایمرجنسی سروسیز کی گاڑی کو دن میں واپس لئے جانے سے روکا تو پھر اْس گاڑی کو دوران شب واپس لیا گیا تھا۔ اگر سمجھا جائے تو مہور میں روزِ اول سے ہی فائز برگیڈ و ایمرجینسی سروسیز کی گاڑی دستیاب نہیں ہے۔ جب بھی کوئی آگزنی کا واقع پیش آتا ہیں تو لاکھوں، کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے۔ بیوپار منڈل مہور اور مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر فائز برگیڈ و ایمرجینسی سروسیز کی گاڑی مہور میں دستیاب ہوتی اس وقت مہور کے لوگوں کو لاکھوں و کروڑوں کا نقصان نہیں ہوتا۔ اس رپورٹ کو فائل کرتے وقت اس حوالے سب جب لازوال نے تحصیلدار مہور شاہد اقبال سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ اس واقع میں کتنا نقصان ہوا ہے اور انتظامیہ متاثرہ لوگوں کے لئے کیا کرریگی تو انہوں نے بتایا کہ آگ کے اس واقعہ میں ہوئے نقصان کا تخمینہ لگاکر تمام لوازمات جمع کر دئیے گئے جس کی رپورٹ صبح ضلع ترقیاتی کمشنر کو بھیجی جائے گی جس کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر ہی اس بارے میں مزید بتائیں گی۔ واضع رہے کہ مہور میں اس واقعہ کے پیش آنے کے بعد مہور میں لوگوں نے کچھ وقت تک احتجاج کا اور مہور انتظامیہ پر کافی غصہ کا اظہار کیا۔ جبکہ لوگوں نے انڈین آرمی اور جموں وکشمیر پولیس کے بارے میں زندہ باد کے نعرے لگائے کیوکہ آگ کو قابو پانے میں سب سے اہم رول انڈین آرمی کا اور پھر جموں وکشمیر پولیس کا رہا۔ واضح رہے کہ کسی نا خشگوار واقع کو پیش آنے سے قبل سیاسی و انتظامیی اقتدار پر بیٹھے لوگ خیال نہیں کرتے ہیں جب کوئی نا خوشگوار واقع پیش آتا ہے تو پھر سب لوگ اکھٹا ہوکر تعریف کے پْل باندھتے ہیں۔ اس واقع کے پیش انے کے بعد موقع پر کئی سیاسی لوگوں نے آکر مایوسی کا اظہار کیا جس میں کئی لوگ اس وقت بھی سیاسی اقتدار پر قائم ہے۔ جب کہ اس موقع پر تحصیلدار مہور شاہد اقبال و ایس ڈی پی اور مہور چبیل سنگھ بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا