مہلک جھڑپوں کے بیچ ایران نے پاکستان کے ساتھ بارڈر کراسنگ بند کر دی

0
0

تہران؍اسلام آباد۔6؍ اکتوبر۔ ایم این این۔  ایرانی حکومت نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں ایرانی سیکورٹی فورسز اور اس کے بلوچ عوام کے درمیان ہلاکت خیز جھڑپوں کے بعد پاکستان کے ساتھ گبد رمدان سرحد کو بند کر دیا ہے۔ یہ سرحد پاکستان کے بلوچستان میں گبد اور ایران کے صوبہ سیستان سے رمدان کی حد بندی کرتی ہے۔ سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے  مقامی  میڈیا نے خبر دی ہے  کہ ایران نے زاہدان میں اپنی سیکورٹی فورسز اور ایرانی بلوچوں کے درمیان مسلح تصادم کے بعد کراسنگ پوائنٹ کو بند کر دیا ہے۔ ایرانی حکام  کے مطابق  گبد کراسنگ گیٹ کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ابوظہبی میں قائم نیوز پورٹل دی نیشنل نیوز کے مطابق، گزشتہ ہفتے کم از کم 63 افراد مارے گئے جب ایرانی سیکورٹی فورسز نے زاہدان شہر میں احتجاج کو  کچل دیا۔ ناروے میں قائم ایران ہیومن رائٹس  این جی او کے حوالے سے ایرانی فورسز کو بھی ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا، جن میں دو سینئر انٹیلی جنس کمانڈر بھی شامل ہیں۔ حقوق گروپ کے مطابق یہ جھڑپیں بندرگاہی شہر چابہار (سیستان اور بلوچستان میں) کے ایک پولیس چیف کی رپورٹ کے بعد شروع ہوئیں۔ ایک 15 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام  کی  خبر پھیلنے کے بعد صوبے کے صدر مقام زاہدان میں ہلاکت خیز جھڑپیں شروع ہو گئیں جو کہ بلوچ نسلی اقلیت کا گھر ہے۔ رپورٹوں میں مزید کہا گیا ہے کہ شیعہ اکثریتی ایران میں سنی اسلام کو دل سے مانتے ہیں۔ یہ واقعہ  اخلاقی پولیس کے ہاتھوں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہروں کے پس منظر میں پیش آیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا