مودی کو بھوٹان کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا گیا

0
78
THIMPHU, MAR 22 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi being with Bhutan's King Jigme Khesar Namgyel Wangchuck (R) after receiving the 'Order of the Druk Gyalpo', Bhutan's highest civilian award, at Tendrelthang, Thimphu, on Friday. UNI PHOTO-162U

مسٹر مودی پہلے غیر ملکی رہنما ہیں جنہیں یہ باوقار ایوارڈ دیا گیا ہے
یواین آئی

تھمپو؍؍وزیر اعظم نریندر مودی کو جمعہ کو یہاں بھوٹان کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’’دی آرڈر آف دی ڈروک گیالپو‘‘ سے نوازا گیا۔بھوٹان کی راجدھانی تھمپو میں ٹینڈریلتھانگ میں منعقدہ ایک عوامی تقریب میں، بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھیسر نامگیل وانگچک نے مسٹر مودی کو زندگی بھر کی کامیابیوں کی بنیاد پر اپنے ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا۔
مسٹر مودی پہلے غیر ملکی رہنما ہیں جنہیں یہ باوقار ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ایوارڈ کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ ایوارڈ مسٹر مودی کی ذاتی کامیابیوں، قیادت اور ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان دوستی کے بندھن کو مضبوط بنانے میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ ان کی قیادت میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ہندوستان کے عروج کا بھی احترام کرتا ہے اور بھوٹان کے ہندوستان کے ساتھ خصوصی تعلقات کا جشن مناتا ہے۔ حوالہ میں مزید کہا گیا کہ مسٹر مودی کی قیادت نے ہندوستان کو تبدیلی کی راہ پر گامزن کیا ہے اور ہندوستان کی اخلاقی طاقت اور عالمی اثر و رسوخ میں اضافہ کیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایوارڈ ہندوستان کے 1.4 بلین لوگوں کو دیا گیا ایک اعزاز ہے اور دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اور منفرد تعلقات کا ثبوت ہے۔بھوٹان کے بادشاہ نے دسمبر 2021 میں تاشیچوڈزونگ، تھمپو میں بھوٹان کے 114 ویں قومی دن کی تقریبات کے دوران مسٹر مودی کو ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا۔ یہ ایوارڈ ہندوستان بھوٹان دوستی اور ان کی عوام پر مبنی قیادت کو مضبوط بنانے میں مسٹر مودی کے تعاون کو تسلیم کرتا ہے۔
مسٹر مودی آج صبح بھوٹان کے ایک دن کے دورے پر پارو پہنچے جہاں سے وہ سڑک کے ذریعے تھمپو پہنچے۔ پارو سے تھمپو کے سفر کے دوران لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔ بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ ٹوبگے نے یہاں ان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔ مسٹر مودی نے مسٹر ٹوبگے کے غیر معمولی عوامی استقبال پر شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے کثیر جہتی دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور قابل تجدید توانائی، زراعت، نوجوانوں کے تبادلے، ماحولیات اور جنگلات اور سیاحت جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ان کی موجودگی میں توانائی، تجارت، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، خلائی، زراعت، نوجوانوں کے رابطے وغیرہ پر سات مفاہمت ناموں/معاہدوں کا تبادلہ ہوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا