مودی نے ہوگلی کے نیچے سرنگ میں میٹرو کی سواری کی، 105 سال پرانا خواب پورا ہوا

0
0

اس کارنامے کو انگریزوں کی حکومت اور آزادی کے بعد بننے والی حکومتیں بھی انجام تک نہیں پہنچاسکیں!
یواین آئی

کولکاتہ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے کولکاتہ میں دریائے ہگلی کے نیچے میٹرو ریل سرنگ کا افتتاح کرکے 105 سال پرانے اس تصور کو آج پورا کیا، جسے انگریزوں کی حکومت اور آزادی کے بعد بننے والی حکومتیں بھی انجام تک نہیں پہنچاسکیں۔کولکاتہ میں نئے تعمیر شدہ ایسپلانیڈ میٹرو اسٹیشن پر آج صبح منعقدہ ایک مختصر پروگرام میں، مسٹرمودی نے کولکاتہ میٹرو ہاوڑہ میدان-ایسپلانیڈ میٹرو سیکشن، کوی سبھاش-ہیمنت مکوپادھیائے میٹرو سیکشن، تاراتلا-ماجرہاٹ میٹرو سیکشن (جوکا-ایسپلانیڈ لائن کا حصہ) کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اور ایم پی سکانتا مجمدار بھی موجود تھے۔
اسی پروگرام میں وزیر اعظم نے پونے، مہاراشٹر میں روبی ہال کلینک سے رام واڑی سیکشن تک پونے میٹرو، کوچی میں ایس این جنکشن میٹرو اسٹیشن سے تریپونیتھورا میٹرو اسٹیشن تک کوچی میٹرو ریل فیز-1 توسیعی پروجیکٹ، آگرہ میں تاج ایسٹ گیٹ سے منکامیشور تک آگرہ میٹرو کی توسیع اور دہلی-میرٹھ آرآرٹی ایس کوریڈور کے دوہائی-مودی نگر (شمالی) سیکشن کا افتتاح کیا اور ان حصوں پر ٹرین خدمات کو ہری جھنڈی دکھائی۔ وزیر اعظم نے پمپری چنچوڑ میٹرو نگڑی کے درمیان پونے میٹرو ریل پروجیکٹ فیز I کی توسیع کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
پروجیکٹوں کے افتتاح اور ریل خدمات کے آغاز کے بعد، وزیر اعظم نے ایسپلینڈ اسٹیشن سے ہاوڑہ اور واپس ہاوڑہ سے ایسپلینڈ تک میٹرو ریل کی سواری بھی کی اور میٹرو میں سفر کرنے والے اسکولی طلباء سے بھی بات چیت کی۔ جیسے ہی میٹرو ریل مہاکرن اسٹیشن سے کچھ فاصلے پرہاوڑہ ندی کے پانی کے علاقے شروع ہونے پر سرنگ میں نیلی روشنی اور سرنگ کی دیوار پر لیزر بیم سے پانی کے اندر کے مناظر اور جانوروں کی تصویریں نظر آئیں، یہ دیکھ کر بچوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔
کولکاتہ میٹرو کے ہاوڑہ میدان – ایسپلانیڈ میٹرو سیکشن میں ہندوستان کے کسی بھی تیز بہاؤ اور بے پناہ پانی کے ذخیرے کی ہگلی ندی کے نیچے بننے والی پہلی ٹرانسپورٹ ٹنل ہے۔ ہاوڑہ میٹرو اسٹیشن ہندوستان کا سب سے گہرا میٹرو اسٹیشن ہے۔ اس کے علاوہ ، تاراتلا-ماجیرہاٹ میٹرو سیکشن کا ماجرہاٹ میٹرو اسٹیشن پلیٹ فارمز اور نہر کے پار سب سے بلند میٹرو اسٹیشن ہے۔
دریائے ہوگلی کے نیچے سرنگ اور میٹرو ریل بچھانے کا خیال ایک صدی سے زیادہ پرانا ہے۔ تاریخی دستاویزات کے مطابق برطانوی دور حکومت میں ہندوستان کے گرمائی دارالحکومت شملہ میں امپیریل لیجسلیٹو کونسل میں یہ قرارداد 1919 میں منظور کی گئی تھی۔ اس وقت ہندوستان کا دارالحکومت کولکتہ تھا۔ کونسل میں، ڈبلیو ای کریم کی سربراہی والی کمیٹی نے کولکاتہ میں باگماری سے بنارس روڈ سالکیا تک 10.4 کلومیٹر کی "ایسٹ ویسٹ ٹیوب ریلوے” یعنی میٹرو ریل پروجیکٹ کی رپورٹ پیش کی تھی، جس پر 35.27 لاکھ پاؤنڈ لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ یہ رقم موجودہ وقت میں تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے ہوتی۔ اس منصوبے کو 1925-26 میں مکمل کرنے کا ہدف رکھاگیاتھا۔ یہ میٹرو لائن ہوگلی ندی کے دامن میں سرنگ کے راستے تعمیر کرنے کی تجویز تھی۔
دستاویزات کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث یہ منصوبہ 1923 میں روک دیا گیا تھا۔ اگر اس وقت پیسے کی کمی نہ ہوتی تو یہ خواب ایک صدی پہلے ہی پورا ہو چکا ہوتا۔ بعد ازاں 1949-50 میں مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر بِدھان چندر رائے نے اس منصوبے کو شروع کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے فرانس سے ماہرین کی ایک ٹیم کو بلایا۔ لیکن کچھ نہ ہو سکا۔ یہ معاملہ 1969 میں دوبارہ اٹھا۔ بالآخر روسی اور مشرقی جرمن ماہرین کی رائے سے کولکتہ میں میٹرو پروجیکٹ بنا جس میں 5 راستوں کی نشاندہی کی گئی اور 1973 میں پہلے روٹ ٹولی گنج سے دم دم تک کام شروع ہوا۔ 24 اکتوبر 1984 کو ایسپلانیڈ سے بھوانی پورکے درمیان ہندوستان کی پہلی میٹرو ٹرین چلی۔ اپریل 1986 میں ٹولی گنج تک کا راستہ کھولا گیا تھا۔
فی الحال کولکتہ میں 47.93 کلومیٹر لمبی میٹرو لائن چل رہی ہے۔ آج اس میں اسپلینیڈ سے ہاوڑہ میدان تک 4.8 کلومیٹر کا ایک اور حصہ جڑ گیا۔ اس طرح اب اس شہر میں 52.73 کلومیٹر میٹرو لائن آپریشنل ہو گئی ہے۔ ایسپلانیڈ سے سیالدہ تک 2.45 کلومیٹر کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اس سیکشن کے کھلتے ہی ہاوڑہ میدان – ایسپلینیڈ – سیکٹر 5 تک 16.55 کلومیٹر کا پورا راستہ کھل جائے گا۔
کولکاتہ میٹرو ریل کارپوریشن (کے ایم آرسی) لمیٹڈ کے ذریعہ بنائے گئے اس پروجیکٹ سے وابستہ عہدیداروں نے بتایا کہ سرنگ میں میٹرو ریل ہوگلی ندی کے پانی کے بہاؤ کے 520 میٹر طویل حصے کو 45 سیکنڈ میں عبور کرے گی۔ اپنی نوعیت کی یہ منفرد سرنگ، زمین سے 33 میٹر نیچے اور ندی کے تہہ کے 16 میٹر نیچے، جرمنی سے درآمد کی گئی ایک خصوصی مشین ارتھ پریشر بیلنسنگ مشین (ای پی بی ایم) سے تعمیر کی گئی ہے۔ہاوڑہ میدان سے سیکٹر 5 کے درمیان 16.55 کلومیٹر طویل ایسٹ ویسٹ میٹرو پروجیکٹ میں 9.25 کلومیٹر کا حصہ سے سیالدہ سے سیکٹر 5 تک پہلے سے ہی کام کر رہا ہے۔ سیالدہ سے ہاوڑہ میدان کے درمیان 12 اسٹیشن ہیں جن میں سے چھ زیر زمین اور چھ ایلیویٹڈ ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا