مودی نے لوک سبھا انتخابات کا بگل بجاتے ہوئے کانگریس اور بی آر ایس پر حملہ بولا

0
0

کہا4 جون کو پتہ چل جائے گا کہ کون طاقت کو تباہ کر سکتا ہے اور کون طاقت کا آشیرواد حاصل کرسکتا ہے
یواین آئی

جگتیال (تلنگانہ) ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو تلنگانہ میں 13 مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے انڈیا گروپ کو سخت نشانہ بنایا اور ووٹروں سے کانگریس اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) کو شکست دینے کے مقصد کے ساتھ ووٹ دینے کی اپیل کی۔
نظام آباد پارلیمانی حلقہ کے جگتیال میں ‘وجے سنکلپ سبھا’ نامی ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر زور دیا۔ انہوں نے عوام سے تلنگانہ کی ترقی کے لیے بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔
وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ تلنگانہ کے عوام علاقہ کی ترقی کے لیے 13 مئی کو بی جے پی کو ووٹ دے کر تاریخ رقم کریں گے۔ انہوں نے ساتھ ہی 4 جون کو انتخابی نتائج میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو 400 سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کی امید ظاہر کی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ 4 جون کو پتہ چل جائے گا کہ کون طاقت کو تباہ کر سکتا ہے اور کون طاقت کا آشیرواد حاصل کرسکتا ہے۔مسٹر مودی نے 6400 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سیراما گنڈم کھاد فیکٹری کی تجدید پر روشنی ڈالی اور بی آر ایس و کانگریس حکومتوں کی طرف سے ہلدی کے کسانوں کو نظر انداز کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی کے دور حکومت میں ہلدی کی قیمت میں 6000 روپے سے 30000 روپے فی کوئنٹل تک نمایاں اضافے کی طرف بھی عوام کی توجہ مبذول کرائی۔
وزیر اعظم نظام شوگر فیکٹری کے بند ہونے پر بھی بولے اورانہوں نے ریلوے اور سڑکوں کی ترقی کا وعدہ کرتے ہوئے آئندہ دہائی تک تلنگانہ کی ترقی پر ازسرنو توجہ مرکوز کرنے کا بھی وعدہ کیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی تلنگانہ میں کانگریس اور بی آر ایس پر بھاری پڑے گی۔ مسٹر مودی نے اقتدار پر برقرار رکھنے کے بجائے عوامی بہبود کے لئے پارٹی کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کانگریس اور بی آر ایس پر بدعنوانی کا الزام لگایا ہے اور انہیں جوابدہ ٹھہرانے کا وعدہ کیا۔
مسٹر مودی نے مبینہ طور پر تلنگانہ کو اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کرنے کے لئے کانگریس اور بی آر ایس پر تنقید کی اور بدعنوانی کو چھپانے کی ان کی کوششوں کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے خواتین کی طاقت کی توہین کرنے پر کانگریس کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے بی جے پی کے لیے مفاد عامہ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں قدم اٹھانے پر پارٹی کی تعریف کی۔
مسٹر مودی نے تلنگانہ کی ترقی کے لئے اپنے عزم کو دہرایا اور خاندانی پارٹیوں پر ملک کو لوٹنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں پارٹی کا انتخاب دانشمندی سے کریں۔اس دوران مسٹرمودی نے بی جے پی کے امیدواروں بندی سنجے (کریم نگر)، دھرما پوری اروند (نظام آباد) اور گوماس سرینواس (پڈاپلی) کو اپنا آشیرواد بھی دیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا