مودی خواتین کو بااختیار بنانے کے خلاف ہیں: راہل

0
0

کہاخواتین ریزرویشن بل جسے راجیہ سبھا نے پاس کیا ہے، لوک سبھا سے بھی پاس کیا جائے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خواتین کو بااختیار بنانے کا مخالف قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ مودی حکومت کو اقتدار میں آئے نو سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے لیکن خواتین کو ان کے حقوق نہیں ملے ہیں۔مسٹرراہل گاندھی نے ٹویٹ کیاکہ’’وزیراعظم مودی خواتین کو بااختیار بنانے کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک پوسٹر بھی لگایا ہے جس میں پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’’مودی حکومت کے نو سال سے زیادہ اور بل کا ابھی انتظار ہے۔‘‘کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشل ہینڈل پر بھی ٹویٹ کیا اور کہاکہ ”آدھی آبادی کے لیے مکمل حقوق۔ "کانگریس خواتین کی بامعنی شرکت اور مشترکہ ذمہ داری کی اہمیت کو سمجھتی ہے، اس لیے کانگریس کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا صرف ایک انتخابی اصطلاح نہیں ہے، یہ ایک پختہ عزم ہے۔”کانگریس کے دور حکومت میں خواتین کے مفاد میں کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے پارٹی نے کہاکہ "سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کے لیے 1989 میں آئینی ترمیمی بل پیش کیا تھا۔ یہ بل لوک سبھا میں پاس ہوا، لیکن راجیہ سبھا میں پاس نہیں ہو سکا۔ سال 1993 میں وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کے لیے آئینی ترمیمی بل دوبارہ پیش کیا۔ دونوں بل منظور ہو کر قانون بن گئے۔ اس کے نتیجے میں آج پنچایتوں اور بلدیات میں 15 لاکھ سے زیادہ منتخب خواتین نمائندے ہیں۔ نصف آبادی کی اس شاندار شرکت نے خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق ہمارے اعتماد میں مزید اضافہ کیا، اسی لیے اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے خواتین کے لیے پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں ایک تہائی ریزرویشن کے لیے آئینی ترمیمی بل لائے۔ یہ بل 9 مارچ 2010 کو راجیہ سبھا میں پاس ہوا لیکن لوک سبھا میں نہیں جا سکا۔ راجیہ سبھا میں منظور شدہ بلوں کی میعاد ختم نہیں ہوتی، اس لیے خواتین ریزرویشن بل ابھی بھی فعال ہے۔ یہ بل نو سال سے لوک سبھا میں پاس ہونے کا انتظار کر رہا ہے لیکن خواتین مخالف ذہنیت میں مبتلا مودی حکومت اسے نظر انداز کر رہی ہے۔پارٹی نے کہاکہ "سابق کانگریس صدر اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے خواتین کے ریزرویشن بل کو منظور کرنے کے لیے کئی بار وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھے ہیں۔ اس کے علاوہ سابق صدر راہل گاندھی نے بھی اس موضوع پر وزیر اعظم کو خط لکھا ہے۔ حال ہی میں منعقدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں خواتین کے ریزرویشن کو نافذ کرنے کی تجویز بھی پاس کی گئی ہے۔ لہذا، ملک کی کروڑوں خواتین کی جانب سے انڈین نیشنل کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ خواتین ریزرویشن بل جسے راجیہ سبھا نے پاس کیا ہے، لوک سبھا سے بھی پاس کیا جائے۔ ملک کی آدھی آبادی کو اس کے مکمل حقوق ملنے چاہئیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا