مودی حکومت کو چارسال کے بعد بھی اپنی کامیابی گنانے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ۔ سرفرازاحمد صدیقی

0
0

یواین آئی
نئی دہلیسپریم کورٹ کے وکیل اور دہلی کانگریس کمیٹی کے سکریٹری سرفراز احمد صدیقی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کو اقتدار میں آئے چار سال ہوگئے لیکن اپنی کامیابی گنانے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں اور ان کی کاکردگی اب تک صرف کانگریس کی کمیاں نکالنے اور نہرو کو برا بھلا کہنے تک محدود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جو کچھ بھی ہے وہ کانگریس کی دین ہے ، جتنے تعلیمی ادارے ، تکنکی ادارے ، سائنسی ادارے ، بھابھا ایٹامک سنٹر، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، اسرو، ایمس، یوجی سی اور دیگر ادارے کانگریس کے دوران حکومت ہی کھولے گئے تھے لیکن ہمارے وزیر اعظم اپنی ناکامی کے لئے نہرو اور کانگریس کی پالیسی کی ذمہ دار قرار دے رہے ہیں جب کہ وزیر اعظم کو اقتدار میں آئے چار سال سے زائد ہوگئے ہیں لیکن ان چار برسوں میں کئے گئے کاموں کو بتانے کے لئے ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے اور ان سب چیزوں کی طرف سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے وہ اور ان کی پارٹی کانگریس کو ستی رہتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی حکومت کو اپنی کارکردگی دکھانے کے لئے دو سال کافی ہوتے ہیں لیکن موجودہ حکومت کو چار سے زائد ہوچکے ہیں اور اس نے کوئی قابل ذکر فلاحی کام نہیں کیا ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوا ہو۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت کے دوران چھوٹے موٹے تاجر، صنعت کار اور کسان بے حال ہیں۔ کسانوں کے خودکشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ پورے ملک کے کسانوں کو فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے ۔ ملک کے کسان اپنی فصل کو سڑکوں پر پھینکنے پر مجبور ہیں۔ راجستھان کے لہسن پیدا کرنے والے کسان پریشان حال ہیں کیوں کہ لاگت بھی نہیں نکل رہی ہے اور جو محنت لگی ہے وہ الگ ہے ۔ انہوں نے حکومت کے دعوے پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہاکہ وہ کہتی ہے کہ اس نے کسانوں کا بھلا کردیا ہے تو آخر وہ کسان کہاں ہیں کا جن بھلا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں کا بھلا ہوا ہوتا تو گزشتہ دنوں مدھیہ پردیش میں کسان دس دنوں کا ہڑتال نہ کرتے ۔انہوں نے کہاکہ کسان ہی ہیں جن کے پیداکئے گئے اناج پر ہم زندہ رہتے ہیں اگر وہی بھوکے رہیں گے تو ہمارے لئے اناج کیسے پیدا کریں گے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے اور سارے نظام تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں، ملک میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے اور ملک کا ہر طبقہ پریشان حال ہے ۔ ایسے میں حکومت کو عوام کے مسائل پر سنجیدگی سے سوچنا چاہئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا