مودی حکومت نے کانگریس کی دہائیوں کی ناانصافی کا خاتمہ کیا: ڈاکٹر نریندر رینا

0
0

جموں میں ذرائع ابلاغ سے کیا تبادلہ خیال،کانگریس اور دیگر علاقائی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا
لازوال ڈیسک
جموںڈاکٹر نریندر سنگھ رینا نے کہا کہ مودی حکومت نے ڈبلیو پی آر ایس اور 1965 بے گھر افراد کو 1947 اور 71 بے گھر افراد کے مساوی طور پر سرکاری اراضی پر ڈومیسائل، ووٹنگ اور اب زمین کی ملکیت کے حقوق دیے ہیں۔ ڈاکٹر نریندر سنگھ رینا نے مزید کہا کہ ان کمیونٹیوں کے ساتھ کئی دہائیوں سے شدید ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے مزیدکہاکہ کانگریس پارٹی ، این سی اور پی ڈی پی انہیں جمہوریت کے بنیادی حقوق سے مسلسل انکار کرتے رہے۔ یہ ناانصافی اب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی مضبوط فیصلہ کن قیادت میں ختم ہو گئی ہے۔
واضح رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی سکریٹری ڈاکٹر نریندر سنگھ رینا میڈیا انچارج ڈاکٹر پردیپ مہوترا، سینئر لیڈر منموہن سنگھ (ڈبلیو پی آر لیڈر)، سوچھ بھارت ابھیان کے شریک انچارج انجینئرٹی کے شرما (پو جے کے لیڈر) کے ہمراہ ایک ذرائع ابلاغ سے تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
وہیںمیڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نریندر سنگھ نے کہا کہ مغربی پاکستان سے متاثرہ آبادی تقسیم کے دوران 1947 میں جموں و کشمیر میں پناہ گزین بن گئی۔ وہ ریاست کے اہم حقوق جیسے کہ اسمبلی یا پنچایت یا بلدیاتی اداروں میں ووٹ ڈالنے یا الیکشن لڑنے سے محروم تھے۔وہ زمین نہیںخریدسکے ،ان کے بچے پروفیشنل کالجوں میں داخلہ نہیں لے سکے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 05 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35(a) کو عارضی طور پر منسوخ کر دیا اور ڈبلیو پی آر ایس کو ووٹنگ اور ڈومیسائل کے حقوق دیے، جس کے بعد ڈبلیو پی آر ایس کے وارڈ پروفیشنل کالجوں میں داخلہ لے سکتے ہیں ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مودی حکومت کے تحت والمیکی، گورکھا اور دیگر برادریوں کو حقوق ملے۔ انہوں نے کہا کہ ‘آبادی دیہ’ بستیوں کو ریگولرائز کر دیا گیا ہے۔ اب یہ تمام کمیونٹیز عوامی فلاح و بہبود کی اسکیموں اور پالیسیوں کے فوائد حاصل کر سکیں گی۔ انہوں نے اصرار کیا کہ یہ تمام فوائد عارضی آرٹیکل 370 اور 35(a) کی منسوخی کے بعد کمیونٹیز کو دیے جا سکتے ہیں۔ ان تمام برادریوں کے ساتھ ناانصافی کانگریس پارٹی کی جانب سے کی گئی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا