مودی حکومت میں گجر، بکروال، پہاڑی، او بی سی طبقوںکو انصاف ملا: رویندر رینا

0
0

کہالوک سبھا انتخابات کے بعد جموں وکشمیرمیں اسمبلی چناو بھی منعقد ہونگے ،ہم پوری طرح تیارہیں
لازوال ڈیسک

جموں؍؍’’مودی حکومت میں گجر، بکروال اور او بی سی کو انصاف ملا۔ اس نے پہاڑی برادری کو حقوق دیے، جبکہ اس نے گجر، بکروال، اور گدی-سپی شینا برادریوں کے حقوق کو برقرار رکھا‘‘۔ رویندر رینا نے کہا کہ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے او بی سی سمیت ہر کمیونٹی کو حقوق دیے ہیں، جنہیں این سی، کانگریس اور پی ڈی پی کی سابقہ حکومتوں نے نظر انداز کیا تھا۔وہیں رینا نے کہا کہ بھاجپا پوری قوت کے ساتھ چناو لڑے گی۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی چناو بھی کرائے جائیں گے۔
رویندر رینا، صدر، بی جے پی، جموں و کشمیرنے انجینئرغلام علی کھٹانہ، ایم پی (راجیہ سبھا) اور سابق وزیر انجینئرعبدالغنی کوہلی کے ہمراہ پارٹی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔رویندر رینا نے میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پہاڑی برادری کے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے کے لیے گجر، بکروال، گدی-سپی شینا برادری کے 10 فیصد ریزرویشن کے حقوق کو برقرار رکھا۔
رائنا نے وضاحت کی کہ جب یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تو مودی حکومت نے یہ بالکل واضح کر دیا کہ گوجر-بکروال، شینا برادریوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے پہاڑی برادری کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ این سی، کانگریس اور پی ڈی پی کی زیرقیادت سابقہ حکومتوں نے 70 سال تک ان برادریوں کے ساتھ مجرمانہ ناانصافی کی اور بین الاضلاعی بھرتیوں کا کالا قانون لا کر گوجر-بکروال کے بچوں کے مستقبل کو تاریکی میں ڈال دیا۔
یہ بی جے پی ہی ہے، جس نے بین الاضلاعی بھرتی کے اصول، جانوروں کی نقل و حمل کے لیے گاڑیاں، ڈی ڈی سی، بی ڈی سی میں سیاسی نمائندگی دی، اور ان برادریوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔جموں و کشمیر کی ایل جی انتظامیہ نے یہ بھی یقینی بنایا کہ کمیونٹیز کے لیے پہلے کا کوٹہ برقرار رکھا جائے۔اس قاعدے کے نفاذ کے ساتھ ہی پہاڑی برادری کے ساتھ پاڈر علاقے کے پاڈری قبیلے، گدا برہمنوں، کوہلی برادریوں اور دیگر کو 10 فیصد فائدہ کا فائدہ دیا گیا۔
’’کئی سیاسی شخصیات نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے لوگوں کو اس معاملے پر گمراہ کرنے کی کوشش کی، حالانکہ یہ بالکل واضح کر دیا گیا تھا کہ پہاڑیوں کو فراہم کیا جانے والا کوٹہ پہلے سے موجود کوٹہ STs سے الگ ہو گا‘‘، رائنا نے کہا۔رائنا نے یہ بھی کہا کہ لوہار، نائی، تیلی، حجام، مارکبن، زرگر، جاٹ، ڈبلیو پی آر سمیت 40 سے زیادہ ذاتوں کو سب کا، ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پرایاس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے او بی سی کے تحت فوائد دیئے گئے۔ بی جے پی او بی سی مورچہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کر رہی ہے، ان لوگوں کے لیے آواز بلند کر رہی ہے جنہیں پچھلی حکومتوں نے کئی دہائیوں سے ان کے حقوق سے محروم رکھا تھا۔
’’بی جے پی پوری قوم کے ساتھ جمہوریت کے تہوار کا پرجوش طریقے سے انتظار کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں بے مثال ترقی کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے امن اور ترقی کو فروغ دینے والی مودی حکومت کی پالیسیوں کو منظوری دی ہے۔ عوام ووٹ دینے اور مودی جی کو تیسری مدت کے لیے وزیر اعظم منتخب کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘ رینا نے کہا۔
اس موقع پر رویندر رینا نے اتوار کے روز کہا کہ بھاجپا پوری قوت کے ساتھ چناو لڑے گی۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی چناو بھی کرائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پارلیمنٹ انتخابات کا بگل بجا دیا ہے اور سات مراحل میں چناو ہونگے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس بار 97کروڑ ووٹر حق رائے دہی کا استعمال کرکے کنول کا بٹن دبا کر مودی کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب کریں گے۔
بی جے پی صدر نے کہاکہ جموں وکشمیر میں پانچ پارلیمانی نشستوں پر پانچ مراحل میں الیکشن کا انعقاد عمل میں لایا جا رہاہے ، پہلا مرحلہ 19اپریل کو ادھم پور میں ہوگا، دوسرا 26اپریل کو جموں ریاسی پارلیمنٹری سیٹ پر ہوگا ، سات مئی کو اننت ناگ راجوری اور 13مئی کو سری نگر پارلیمانی نشست پر الیکشن ہوگا۔اس سوال کے جواب میں جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کب ہونگے ، بھاجپا صدر نے کہاکہ اس کا فیصلہ چناو کمیشن کو کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک بی جے پی کا تعلق ہے تو ہم اسمبلی انتخابات کے لئے بھی پوری طرح سے تیار ہیں۔
ان کے مطابق اگر الیکشن کمیشن پارلیمنٹ چناو کے ساتھ ساتھ اسمبلی انتخابات کا اعلان کرتا تو ہم اس کے لئے بھی تیار تھے۔رینا نے کہاکہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کو موخر کیا گیا تاہم الیکشن کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے فوری بعد اسمبلی چناو ہونگے۔رویندر رینا نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا۔انہوں نے کہاکہ لوگ بھاجپا کو تعمیر وترقی کی بنا پر ووٹ دیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ اس بار کشمیر میں بھی کنول کا پھول کھلے گا۔
بھاجپا صدر نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی ، جموں کے ڈوگرہ سماج اور کشمیری عوام غرض ہر طبقے کاخیال رکھتے ہوئے کام کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کانعرہ اس بار چار سو پار ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ملک کے لوگ ایک دفعہ پھر بی جے پی کے حق میں اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا