کہابی جے پی نے پچھلے 10 سالوں میں اسی منافرت سے ملک کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے
یواین آئی
تھوبل؍؍کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں تشدد سے یہاں کے لوگوں کی اقدار کو نقصان پہنچا ہے اور یہ واقعات منی پور میں بی جے پی-آر ایس ایس کی نفرت کی سیاست کی علامت بن چکے ہیں، اس لیے منی پور کی اقدار کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے وہ اس ریاست سے ‘بھارت جوڑو نیاے یاترا’ شروع کر رہے ہیں۔مسٹر راہل گاندھی نے آج یہاں امپھال سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہید میموریل کھونگ جونگ سے بھارت جوڑو یاترا کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مشرق سے مغرب تک بھارت جوڑو نیاے یاترا کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: تشدد کے واقعات نے منی پورکی اقدار کو تباہ کر دیے ہیں اور یہاں پر تشدد کی وجہ سے سیکڑوں گھر تباہ ہو چکے ہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی یہاں پر لوگوں کے آنسو پوچھنے تک ایک مرتبہ بھی منی پور نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ منی پور میں پیدا شدہ صورتحال بی جے پی-آر ایس ایس کی نفرت انگیز سیاست کی علامت ہے۔ منی پور کی صورتحال بی جے پی کے نفرت پرست وژن اور نظریے کی علامت ہے۔ بی جے پی نے پچھلے 10 سالوں میں اسی منافرت سے ملک کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے، اس لیے وہ منی پور سے انصاف کے لیے یاترا شروع کر رہے ہیں۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا، "آپ لوگوں نے وہ قدریں کھو دی ہیں جن کو آپ نے سنوارا تھا لیکن ہم پھر سے ان اقدار کو ڈھونڈلائیں گے اور انہیں تلاش کرکے آپ کے پاس واپس لائیں گے۔ ہم یہاں کے لوگوں کا درد بانٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ”ہم آپ کے درد اور تکلیف کو محسوس کرتے ہیں، لہٰذا ہم آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم وہ سب واپس لائیں گے جن کی آپ نے قدر کی ہے۔ ہم منی پور کے لوگوں کی کھوئی ہوئی اقدار کو واپس لائیں گے- ہم آہنگی، امن، باہمی پیار واخوت جو یہاں پہلے کبھی موجود تھیں اور جن سے منی پور اور یہاں کے لوگوں کی شناخت ہوا کرتی تھی”۔اس سے پہلے نیائے یاترا شروع کرنے کے لیے مسٹر راہل گاندھی کو ترنگا سونپتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر راہل گاندھی کی قیادت میں منی پور کی سرزمین سے ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ شروع ہوئی ہے۔ منی پور سے شروع ہونے والا یہ سفر 15 ریاستوں اور 6700 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد ممبئی پہنچے گا۔انہوں نے کہاکہ "یاترا کا مقصد ملک میں بڑھتی ہوئی ناانصافی کو ختم کرنا اور سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف قائم کرنا ہے۔ ان کا یہ سفر اس وقت تک جاری رہے گا جب تک انصاف کا حق نہیں مل جاتا۔مسٹر راہل گاندھی نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں سب سے پہلے کنیا کماری سے کشمیر تک پیدل چل کر غریبوں، خواتین، بچوں، صحافیوں، چھوٹے تاجروں سے ملاقات کی۔ آج پھر وہ منی پور سے ممبئی تک ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ نکال رہے ہیں۔ اس لیے مجھے امید ہے کہ سب ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔‘‘انہوں نے کہاکہ "یہ وہی منی پور ہے جسے پنڈت جواہر لال نہرو نے ‘بھارت کا زیور’ کہا تھا۔ اندرا گاندھی جی اور راجیو گاندھی جی نے بھی منی پور کے بارے میں یہی کہا تھا۔ منی پور کے لوگوں نے ملک کی آزادی کے لیے جنگ لڑی تھی۔ یہاں کے لوگ بہت بہادر ہیں، وہ ملک کے اتحاد میں اپنا ہاتھ بٹاتے رہے ہیں۔ میں یہاں کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔”مسٹر راہل گاندھی کی یاترا کے بارے میں ایک شعر سناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ’’ جب حوصلہ بنا لیا اونچی اڑان کا۔ پھر دیکھنا فضول ہے قد ا?سمان کا‘ْ، ہم سب کو راہل جی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ وہ آئین کی حفاظت کے لیے لڑ رہے ہیں۔ یاترا کے دوران لوگوں سے ملیں گے۔انہوں نے مسٹر مودی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی منی پور میں ووٹ مانگنے آتے ہیں لیکن جب یہاں کے لوگ مشکل میں ہوتے ہیں تو وہ یہاں نظر نہیں آتے۔ مسٹر مودی سمندر کی سیر کر سکتے ہیں لیکن منی پور نہیں آ سکتے۔