حصول کالج تک احتجاج جاری رکھنے کا انتباہ دیا
نمائندہ لازوال
منجاکوٹجموں کشمیر حکومت نے گزشتہ دنوں میں صوبہ جموں کے کئی علاقوں میں ڈگری کالجوںکی منظوری دی ہے مگر تحصیل منجاکوٹ کو کالج کی منظوری نہ ملی جس کے نتیجہ میں منجاکوٹ میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔اس دوران جموں پونچھ شاہراہ تقریباً دو گھنٹے تک بند رہی جس سے مسافر لوگوں کو سخت پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑا۔وہیںاحتجاج میں لوگوں کے ساتھ ساتھ بیوپار منڈل منجاکوٹ اور اسکولی طلاب نے بھی شرکت کی۔اس موقعہ پر تمام پارٹیوں سے وابستہ لیڈران نے بھی شرکت کی۔لیڈران نے اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منجاکوٹ کے ساتھ ایک بڑی ناانصافی ہوئی ہے جس سے طلاب کو بہت بڑا نقصان ہو رہا ہے۔منجاکوٹ میں کالج کی منظوری نہ ملنے سے طلاب کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔لیڈران نے کہا کہ تحصیل منجاکوٹ کالج کا مستحق ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ جلد سے جلد کالج کی منظوری عمل میں لائے۔مظاہرین کو دیکھتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرراجوری بھی موقع پر پہنچے جہاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے تمام پارٹی لیڈران سے بات چیت کر کے احتجاج ختم کرنے کو کہا۔وہیں لیڈران نے کہا کہ اگر منجاکوٹ میں کالج کی منظوری نہ دی گئی تو یہ احتجاج جاری رہے گا ۔لیڈران نے کہا کہ منجاکوٹ میں پانچ ہائر اسکینڈری اسکول،بارہ ہائی اسکول،پچاس کے قریب مڈل اسکول اور لگ بھگ نوے سے زائد پرائمری اسکول ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈھر کے دو ہائر اسکینڈری اسکولوں کو بھی منجاکوٹ کالج ہونے سے فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری نے لیڈران کو یقین دلایا کہ ان کے جائز مطالبات کو حل کیا جائے گا۔جس کے بعد احتجاج کو ختم کر کے ٹریفک نظام کو بحال کیا گیا۔