ممتا بنرجی مرکزی حکومت کے خلاف دھرنے میں۔سی اے جی رپورٹ کے خلاف وزیر اعظم مودی کو خط لکھا

0
0

کلکتہ // سی اے جی رپورٹ میں بنگال میں مرکزی اسکیموں میں بدعنوانی کی نشاندہی کے بعد ممتا بنرجی نے سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی مخالفت میں خط لکھا ہے ۔ممتا بنرجی نے آج احتجاج کے دوران رپورٹ کا کچھ حصہ پڑھ کر سنایا بھی ہے۔
ریاستی بی جے پی صدر سوکانت مجمدار اور آل انڈیا ترجمان گورو بھاٹیہ نے بدھ کو دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کی۔ ان دونوں نے دعویٰ کیا کہ سی اے جی کی رپورٹ میں بنگال کی مالی بدعنوانی کا ذکر ہے۔ سوکانت مجمدار نے کہا کہ ریاست کے خلاف تقریباً دو لاکھ کروڑ روپے کی بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ اس سے پہلے لوک سبھا میں ترنمول لوک سبھا لیڈر سدیپ بنرجی نے خود وزیر اعظم سے بنگال کے واجبات کے بارے میں سوال کیا۔ وزیر اعظم نے ان سے کہاکہ میں ابھی سی اے جی کی رپورٹ پڑھ رہا ہوں۔ آپ بھی دیکھ لیں۔
ممتا بنرجی نے جمعہ کو اس رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں مرکز نے ریاست سے اس مدت کا حساب طلب کیا ہے جب ترنمول کانگریس اقتدار میں آئی بھی نہیں تھی۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ ’’وہ مجھ سے 2003 کی رپورٹ مانگ رہے ہیں۔ ترنمول کانگریس کی اس وقت عمر ہی پانچ سال تھی ۔ اس وقت کیا ہوا، میں اس کا حساب دوں گی۔ کیا میں اس کی ذمہ داری لوں گا؟ وہ ابھیشیک سے اس طرح کا اکاؤنٹ مانگ رہے ہیں، جب وہ پیدا نہیں ہوا تھا۔ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ مرکز سے اخراجات کا اکاؤنٹ یا یوٹیلیٹی سرٹیفکیٹ (یو سی) مرکز کو بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اکاؤنٹس دے دیے ہیں۔ اگر ترنمول کانگریس چور ہے تو آپ کیا ہیں؟ مرکز تمام محکموں میں 30 فیصد کمیشن لیتا ہے۔ میں نے وزیراعظم کو سخت خط لکھا ہے۔
ممتا بنرجی مرکز کی محرومیوں کے خلاف اور واجبات کی ادائیگی کے لیے جمعہ سے ریڈ روڈ پر 48 گھنٹے سے دھرنے پر ہیں۔ ان کا احتجاج ہفتہ تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد پروگرام کو ترنمول کانگریس کے دیگرلیڈران چلائیں گے۔ اس سے پہلے بھی ممتا نے سی اے جی کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ ممتا بنرجی اس ہفتے ندیا کے کرشنا نگر گئیں اور رپورٹ کی ساکھ پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ سی اے جی رپورٹ کا لوک سبھا میں آڈٹ کیا جاتا ہے۔ اسمبلی کمیٹی نے سی اے جی کی رپورٹ پر غور کیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) ہر رپورٹ کو دیکھتی ہے۔ جو لوگ پی اے سی کے ممبر ہیں ان سے پوچھیں کہ غریبوں کے پیسوں سے کتنے لاکھ کروڑ روپے کی دولت کمائی ہے۔ پہلے اس کا جواب دیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا