کہاجنہیں خواب میں پاکستان کا ایٹمی بم نظر آتاہے انہیں ملک کے لوگ حکومت چلانے کی ذمہ داری نہیں دے سکتے
یواین آئی
مظفر پور؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے حوالے سے کانگریس اور انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا الائنس) کے لیڈروں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جنہیں خواب میں پاکستان کا ایٹمی بم نظر آتاہے انہیں ملک کے لوگ حکومت چلانے کی ذمہ داری نہیں دے سکتے۔مسٹر مودی نے پیر کو یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "آپ اپنے محلے میں ڈھیلا ڈھالا پولیس والا پسندکرتے ہیں، ڈھیلا ڈھالا استاد پسند کرتے ہیں، آپ کو مضبوط اساتذہ بھی چاہیے، آپ کو مضبوط پولیس والا بھی چاہیے۔ پھر ملک کا وزیر اعظم مضبوط ہونا چاہیے یا نہیں؟ ڈرپوک وزیراعظم ملک چلا سکتا ہے کیا؟
وزیراعظم نے مزید کہا، ’’آپ تصور کرسکتے ہیں کہ یہ (اپوزیشن) کے لوگ اتنے خوفزدہ کیوں ہیں ان کو رات میں خوابوں میں بھی پاکستان کا ایٹمی بم نظر آتا ہے۔ اب ایسی پارٹیاں اورایسے لیڈر جن کو رات میں بھی سوتے سوتے پاکستان کا ایٹمی بم نظر آئے کیا ایسے لوگوں کو ملک دے سکتے ہیں۔ کانگریس لیڈروں کے انڈیا اتحاد کے لیڈران کے کیسے کیسے بیان آرہے ہیں۔ یہ کہتے ہیں کہ پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہے۔ ارے بھائی، پہنا دیں گے۔ ان کو آٹا بھی چاہیے۔ ان کے پاس بجلی بھی نہیں ہے۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ ان کے پاس چوڑیاں بھی نہیں ہیں۔
انڈیا اتحاد پر حملہ کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ یہ اتحاد ‘منگیری لال کے حسین سپنے’ دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اتحاد کی حکمت عملی یہ ہے کہ پانچ سالہ دور حکومت میں پانچ وزیر اعظم بنا کر ملک کی ترقی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار لوک سبھا انتخابات ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کے عزم کا انتخاب ہے۔ ملک کی ساکھ اور وقار پوری دنیا میں برقرار ہے۔ اس الیکشن کے بعد بھی دنیا میں ہندوستان کی حیثیت آپ کی ووٹنگ پر منحصر کرتی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ کوئی ممبئی حملے میں پاکستان کو کلین چٹ دے رہا ہے۔ کوئی سرجیکل اور ایئراسٹرائیک پر سوال اٹھا رہا ہے۔ لیفٹ والے تو ہندوستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو ہی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ انڈیا اتحاد والوں نے ہندوستان کے خلاف ہی کسی سے سپاری لے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے خود غرض لوگ ملک کے مفاد میں سخت فیصلے نہیں کر سکتے۔ ان کا کوئی ٹھکانہ نہیں، یہ ہندوستان کو مضبوط نہیں مجبور بناکر چھوڑیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک کا الیکشن ہے، یہ ہندوستان کا مستقبل طے کرنے کا الیکشن ہے۔ یہ الیکشن ملک کی قیادت کے انتخاب کا الیکشن ہے۔ کون ہے، جس کے ہاتھوں میں ہم ملک کی باگ ڈور دیں، اس کا فیصلہ کرنے کا الیکشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اب کمزور، ڈرپوک اور غیر مستحکم کانگریس حکومت نہیں چاہتا۔
مسٹرمودی نے کہا کہ مظفر پور اور بہار کے لوگوں نے دہائیوں سے نکسل ازم کے زخم سہے ہیں۔ سابقہ حکومتوں نے نکسل ازم کو پالا اور آپ کے خلاف اس کا استعمال بھی کیا۔ جرائم اور نکسل ازم کی وجہ سے بہار میں صنعتیں اور کاروبار تباہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ جنگل راج کی زندگی بھیانک، خوفناک تھی۔ آر جے ڈی کے جنگل راج نے بہار کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا تھا۔ یہ این ڈی اے حکومت ہے جس نے بہار میں لاء اینڈ آرڈر کو دوبارہ پٹری پر لایا ہے، اب نکسل ازم سے متاثرہ اضلاع بھی تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ جنگل راج والے چت ہو رہے ہیں اور بہار میں بی جے پی اور این ڈی اے کی آندھی چل رہی ہے۔ جہاں جہاں گیا وہاں سے صرف ایک ہی آواز آرہی ہے ‘پھر ایک بارمودی سرکار’۔