’مقامی لوگوں کی معاشی ترقی کے لئے سیاحت ایک اہم شعبہ ‘

0
0

لیفٹیننٹ گورنر نے گاندربل میں ترقیاتی سرگرمیوں ، مرکزی اور یوٹی سکیموں کی عمل آوری کا جائزہ لیا
لازوال ڈیسک

سری نگر؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ضلع گاندربل کی ترقیاتی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔اُنہوں نے گاندربل میں ضلع میں جاری کاموں، مرکزی اور یوٹی سکیموں کی عمل آوری کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پرائیویٹ پلیئر کسی بھی خطے کی اِقتصادی ترقی میں کلیدی شراکت دار ہوتے ہیں ۔اُنہوں نے ضلعی اِنتظامیہ سے کہا کہ وہ اِنڈسٹری ہیلپ سینٹر سے ممکنہ سرمایہ کاروں کو سہولیت فراہم کریں اور کولڈ سٹوریج سہولیات کے قیام میں مقامی اَفرادکو مدد فراہم کریں۔اُنہوں نے نوجوانوں پر مبنی او رروزگار پیدا کرنے کی مختلف سکیموں کے تحت پیش رفت کے بارے میں اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ضلع کے نوجوان سیلف ایمپلائمنٹ اور لائیو ہڈ پیدا کرنے کی سکیموں اور حکومت کے پروگراموں سے جڑے رہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ایک جامع ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ پلان کو عملا یا جانا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مقامی لوگوں کی معاشی ترقی کے لئے سیاحت ایک اہم شعبہ ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ سونہ مرگ کو سال بھر سیاحوں کے لئے قابلِ رسائی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے۔اُنہوں نے کہا کہ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی) کی مؤثر عمل آوری اور کوآپریٹیو کا فروغ کاشت کار کنبوں کی زندگی میں خوشحالی لانے میں کلیدی عنصر ثابت ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع میں اَٹل ٹنکرنگ لیبز میں چل رہے کام او رسرگرمیوں کی سراہنا کی او رطلباء کو ضروری مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے اِنتظامیہ اور صحت اَفسروںکو ہدایت دی کہ وہ تپ دق سے پاک گاندربل کے لئے ایک ایکشن پلان تیار کریں اور مشن موڈ پر کام کریں۔لیفٹیننٹ گورنر آیوشمان بھوا مہم اور پی ایم وشو کرما سکیم کی کامیاب عمل آوری کے لئے بھی ہدایات جاری کیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل شیامبیر نے مختلف سکیموں اور پروگراموں بشمول کسان سمپرک ابھیان ، او ڈی او پی گاندربل ( ولو ویکر) ، ڈسٹرکٹ اِنڈسٹریز سینٹر گاندربل وغیرہ کے تحت درج ترقیاتی سرگرمیوں اور پیش رفت کا جائزہ پیش کیا۔میٹنگ میں چیئرپرسن ڈی ڈی سی گاندربل محترمہ نزہت اشفاق، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری ، صوبائی کمشنر کشمیر وجے بدھوری اور دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا