مضمون میں پیش کیے گئے الزامات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں: محکمہ جنگلات سانبہ

0
0

محکمہ جنگلات نے سمب علاقہ میں درختوں کی کٹائی سے متعلق خبروں کی تردید کردی
لازوال ڈیسک
سانبہ// محکمہ جنگلات اور محصولات سانبہ نے 22 جون 2024 کو ایک ہندی روزنامے میں شائع ہونے والی خبر کی سختی سے تردید کی، جس میں سمب کے علاقے میں درختوں کی کھلے عام کٹائی کا الزام لگایا گیا ہے۔وہیںمحکمہ نے کئی غلطیاں واضح کیں اور اس مسئلے سے متعلق حقائق پر مبنی سیاق و سباق فراہم کیا۔آرٹیکل میں شائع ہونے والی تصاویر، جن میں لکڑی کے ڈھیروں کو دکھایا گیا ہے، کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ ان تصاویر میں شاہ کی ملکیتی اراضی سے نکالی گئی لکڑی دکھائی گئی ہے۔
وہیںخبر میں الزام لگایا گیا ہے کہ محکمہ جنگلات نے درخت کاٹنے کی اجازت دی تھی۔ تاہم، سرکلر نمبر: 05 مورخہ 05/03/1998 کے مطابق، جو پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ، جے اینڈ کے کے دفتر سے جاری کیا گیا ہے، جموں کے علاقے میں نجی زمینوں سے نکالی گئی لکڑی کی نقل و حمل کو ریگولیٹ کرنے کا ایک تفصیلی طریقہ کار موجود ہے۔ نجی زمینوں سے درختوں کی کٹائی اور ہٹانے کا آغاز ابتدائی طور پر J&K Agrarian Reforms Act 1976 کے تحت کیا گیا تھا، جس میں بعد میں J&K Agrarian Reforms Act 1977 کے ذریعے ترمیم کی گئی۔وہیں ترمیم نے سیکشن 3 کو ہٹا دیا، جو نجی زمینوں پر درختوں کی کٹائی ہٹانے کو منظم کرتا تھا۔
تاہم فی الحال، زمینداروں کو لکڑی کی نقل و حمل کی اجازت کے لیے محکمہ جنگلات کو صرف ضروری ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے کاغذات پیش کرنے کی ضرورت ہے۔مکمل تصدیق کے بعد، محکمہ جنگلات نے پایا کہ جنگل کی زمین سے کسی درخت کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔ اس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ لکڑی نکالنے کا عمل موجودہ ضابطوں کی تعمیل میں اور صرف نجی ملکیت سے کیا گیا تھا۔مزید برآں، ریونیو ڈپارٹمنٹ نے بھی تصدیق کی ہے کہ مکولی گاؤں میں ملکیتی اراضی پر کٹائی کی گئی۔ کٹی ہوئی لکڑی کو متعلقہ لیمبردار کی نگرانی میں رکھا گیا ہے، اور مزید قانونی اور طریقہ کار کے تقاضوں کی تعمیل کو یقینی بنایا گیا ہے۔سانبا کا محکمہ جنگلات اور محصولات جنگلاتی وسائل کے تحفظ اور تحفظ کے لیے اپنے عزم کا
اعادہ کرتا ہے۔ روزنامہ جاگرن کے مضمون میں پیش کیے گئے الزامات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا