مصر اور اردن نےغزہ کی پٹی کی صورتحال کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا

0
0

قاہرہ، // مصر اور اردن نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور جامع حل خطے میں امن کی بحالی کی کسی بھی کوشش کی بنیاد ہے۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردنی شاہ عبداللہ دوم کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے زور دیا کہ 4 جون 1967 کے سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایسی ریاست ہونا چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔
العربیہ کے مطابق مصر میں ایوان صدر کے سرکاری ترجمان کونسلر احمد فہمی نے بتایا کہ اس فون کال میں غزہ کی پٹی کی صورتحال کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جنگ بندی کے لیے کی جانے والی گہری کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے پٹی میں انسانی حالات میں نمایاں بگاڑ کی روشنی میں امداد کے نفاذ کی کوششوں پر بھی بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی سلامتی اور استحکام پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے فوجی کارروائیوں میں اضافے کو مکمل طور پر مسترد کردیا۔
قبل ازیں مصر نے شہریوں کے خونریزی کو روکنے، بحران سے متعلق بڑھتی ہوئی شدت کو کم کرنے اور مسئلہ فلسطین سے نمٹنے کے کے متعلق سنجیدہ بات چیت شروع کرنے کی ضمانت کے طور پر جنگ بندی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مصری وزیر خارجہ سامح شکری اور ان کے امریکی ہم منصب بلنکن کے درمیان جمعرات کو برازیل میں جی 20 اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران سامح شکری نے کہا کہ مصر اسرائیل کی بڑھتی فوجی کارروائیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور خبردار کرتا ہے کہ رفح پر کسی بھی بڑے پیمانے پر حملے کے نتیجے میں سنگین خطرات پیدا ہوجائٍں گے۔
مصری وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی جانب سے ایسے کسی بھی منصوبے کو واضح طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت پر سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2720 پر مکمل عملدرآمد کے لیے دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کی سہولت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا