مستقبل کے مواقع -ٹور گائیڈ بن کر ملک و بیرون ملک سیروسیاحت کے ساتھ کمائی بھی کریں

0
159

یواین آئی
نئی دہلیایسے بہت سے لوگ ہوتے ہیں، جنہیں نئی جگہوں پر جانا اور نئے لوگوں سے ملنا اور ان سے بات چیت کرنا بہت پسند ہوتا ہے . گھومنے سے ان کا جسم اورقلب و ذہن تازہ ہو جاتا ہے . اگر آپ کوبھی سیر کرنا اچھا لگتا ہے تو آپ بطور ‘ٹور گائیڈ’ میں اپنا مستقبل بنا سکتے ہیں۔ ٹور گائیڈ بن کر آپ نہ صرف اپنے سیر و تفریح اور گھومنے کے شوق کو پورا کر سکتے ہیں، بلکہ اس کے ذریعے بہترین کمائی بھی کی جا سکتی ہے ۔ ٹور گائیڈنگ کے سیکٹر میں بے پناہ امکانات ہیں۔ ویسے بھی آج کے دور میں سیاحت کسی بھی ملک کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے ایک ٹور گائیڈ بن کر آپ اپنے اور ملک کی ترقی میں تعاون کرسکتے ہیں۔کچھ مہارت بھی ہیں ضروری :ایک ٹور گائیڈ کو ان کے کام کے دوران بہت زیادہ چلنے پھرنا پڑتا ہے ، اس لیے اس کا جسمانی اور ذہنی طور پر فٹ رہنا انتہائی ضروری ہے ۔ اتنا ہی نہیں، ٹور رہنمائی کے کام میں نئی جگہوں، لوگوں اور کلائنٹس سے ساتھ گھومنا ہوتا ہے ، لہذا، آپ کی کمیونکیشنز اسکل بہتر ہونے چاہئے . ساتھ ساتھ کسی بھی مختلف حالات کو اچھی طرح سے ہینڈلکرنا آنا چاہئے ۔ اس کے علاوہ جس جگہ وہ جا رہا ہے ، پہلے ہی اس جگہ کی کافی معلومات ہونی ضروری ہے ، تبھی آپ اپنے کلائنٹ کو اچھی طرح مطمئن کر پائیں گے ۔ اگر آپ کریئر میں نئی بلندیوں کو چھونا چاہتے ہیں تو بہتر ہو گا کہ آپ کو کچھ علاقائی، قومی اور بین الاقوامی زبانوں کا علم ہو۔ ایسی صورت میں آپ کو صرف ملک میں ہی نہیں، بلکہ بیرون ملک ٹور گائیڈ بن کر اپنے کام کو انجام دے پائیں گے ۔ نئی جگہوں کے بارے میں جاننے اور اپنے علم کا دائرہ بڑھانے کے لئے آپ کو انٹرنیٹ پر تھوڑا ریسرچ ورک اور کتابیں پڑھنے کا شوق بھی ہونا چاہئے ۔قابلیت : حکومت ہندوستان کی ٹورزم کی وزارت کی جانب سے ٹور گائیڈ کے لئے ٹریننگ کورس کنڈکٹ کیا جاتا ہے . اس کورس میں داخلہ لینے کے لئے آپ کا کسی بھی ا سٹریم سے گریجویٹ ہونا ضروری ہے . آپ چاہیں تو ٹورزم یا ھاسپٹیلٹ¸ کے میدان میں بھی تین سال کا کورس کرنے کے بعد اس کورس میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ داخلہ کے لئے پہلے ایک ٹسٹ لیا جاتا ہے اور کورس میں داخلے کے لئے ٹسٹ میں کم از کم پچاس فیصد مارکس لاناضروری ہوتا ہے . کورس کی مدت تقریبا دو سال کی ہوتی ہے اور کورس مکمل ہونے کے بعد سرٹیفکیٹ اور لائسنس فراہم کیا جاتا ہے ۔ یہ ٹورسٹ گائیڈ لائسنس ریاست اور مرکزی حکومت کے محکمہ سیاحت کی طرف سے دونوں سطح پر جاری کیے جاتے ہیں۔ فی الحال ایسی بہت سی ریاست ہیں جہاں ٹور گائڈنگ کے لئے رجسٹریشن لازمی ہے ۔ ویسے آپ چاہیں تو مختلف یونیورسٹی اور پرائیویٹ اداروں کی طرف سے بھی بارہویں کرنے کے بعد ٹور اینڈ ٹریول میں گریجویشن، ڈپلومہ اور شارٹ ٹرم کورس کرکے بھی اس سیکٹر میں قدم رکھ سکتے ہیں۔بے پناہ امکانات :چونکہ سیاحت کا کام ملک کی معیشت کو متاثر کرتا ہے ، اس لئے حکومت کی طرف سے بھی سیاحت کے سیکٹر کی کافی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس سیکٹر میں کام کی کوئی کمی نہیں ہے دراصل، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو محکمہ سیاحت ضرورت کے مطابق ٹور گائیڈ کو کام دیتا ہے ۔ایسے میں اگر آپ چاہیں تو ‘انڈین ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن ‘ اور ‘اسٹیٹ ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن ‘ کی جانب سے منظور شدہ م نوکریوں کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں۔ وہیں پرائیویٹ سیکٹر میں بھی آپ کے پاس روزگار کی ڈھیروں امکانات موجود ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر میں آپ کو کسی ٹور آپریٹرز، ٹریول ایجنسی، ہوٹل یا ٹرانسپورٹ انڈسٹری، ایئر لائنز یا کروزلائنوں کے ساتھ کام کرسکتے ہیں۔ ویسے ٹور گائیڈ کے لئے آن لائن دنیا میں بھی کام کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ الگ الگ ٹورنگ ویب سائٹ بھی لوگوں کی سہولت کے لئے انہیں ٹور گائیڈ کی خدمات فراہم کرتی ہیں۔ اگر آپ کسی کمپنی میں ملازمت نہیں کرنا چاہتے تو بطور فری لانس بھی مختلف کمپنیوں میں اپنی خدمات دے سکتے ہیں. ویسے کچھ برسوں کے تجربے نے کے بعد اپنی ٹریول ایجنسی کھولنا بھی ایک اچھا آئڈیا ہو سکتا ہے ۔آمدنی :اس سیکٹر میں آپ کی تنخواہ آپ کے علم، محنت، اور آپ کے اسکلز پر منحصر ہے ۔ اگر آپ کسی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں تو آپ کو آغاز میں 10 سے 20ہزار روپے ماہانہ پر آسانی سے مل جاتے ہیں. وہیں فری لانس کے طور پر آپ کی آمدنی آپ کو ملنے والے کام پر منحصر کرے گا۔ ویسے ایک فری لانس عام طور پر ایک دن کا ہزار روپے یا اس سے بھی زیادہ کما سکتا ہے ۔ چھٹیوں کے دنوں میں یا پیک سیزن میں آپ کی آمدنی چالیس سے پچاس ہزار روپے ماہانہ بھی ہو سکتی ہے ۔ ٹریننگ کے اہم انسٹی ٹیوٹ :*اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی، نئی دہلی*دی ٹورزم اسکول، نئی دہلی*اکبر اکیڈمی آف ٹریول اینڈ ٹورازم مینجمنٹا سٹڈیز، مختلف شہروں میں سینٹرز ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا