//ممبئی،ْ
مرکز میں 4،جون کے بعدکانگریس-آئی این ڈی آئی اے کی حکومت ہوگی ،اس کااظہار مہاراشٹر کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے کارگزار صدرنسیم عارف خان نے کیاہے۔
انہوں نے آج یہاں کہاکہ ملک کے چاروں سمتوں سے جواطلاعات موصول ہورہی ہیں،اس کے مطابق کانگریس اورانڈیا( I.N.D.I.A)کے اتحادیوں کے لیے بہت حوصلہ افزا ہیں اور وہ راہل گاندھی کی قیادت میں مرکز میں نئی حکومت تشکیل دیں گے، کعارف نسیم خان نے نندوبار مہاراشٹر میں کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی کے انتخابی جلسہ میں شرکت کے بعدمبئی واپس لوٹنے کے بعد ممبئی میں یواین آئی اردو سروس سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’’وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے، "پچھلے 10 سال میں، حکومت نے قومی سلامتی، معیشت، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، روزگار، کسانوں کے مسائل اور بدعنوانی کے معاملے پر ملک کے لوگوں کو مایوس کیا ہے۔ اس کے علاوہ، آمریت اور آمریت رہی ہے،”
انہوں نے کہا کہ ملک اور جمہوریت کو بچانے کے لیے راہل گاندھی ہی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
عارف نسیم خان نے مزید کہا کہ یہ عزم بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیا یاترا سے ظاہر ہوتا ہے۔ہم 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں آدھے راستے پر ہیں اور زمینی رپورٹیں حوصلہ افزا ہیں۔ لوگ ہمارا ساتھ دے رہے ہیں …. 4 جون کے بعد مرکز میں کانگریس اور I.N.D.I.A کی اتحادی حکومت ہوگی۔
نسیم خان نے نوٹ کیا کہ راہل گاندھی کی اصل توجہ لوگ ہیں۔ عوام کے لیے جمہوریت اور آئین کو بچانے کی ضرورت ہے۔ تمام اختیارات صرف ایک شخص پر مرکوز نہیں ہو سکتے… ہم اس ریاست میں خود مختاری کی طرف بڑھیں گے۔ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور اسے اسی طرح رہنا چاہیے۔
ان کے مطابق مودی کی حالیہ تقاریر اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ وہ مایوس ہیں۔ "وہ وزیر اعظم ہیں… ان کی کمان میں تمام ایجنسیاں ہیں… ان کے پاس زمینی رپورٹس ہیں۔ بی جے پی کے خلاف ناراضگی ہے… وہ واضح طور پر مشتعل ہے اور اسی لیے وہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے بارے میں بات کر رہا ہے اور غیر معقول بیانات دے رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ”مودی اس کا جواب دینے سے قاصر ہیں جو راہول گاندھی پوچھ رہے ہیں۔ وہ جواب نہیں دے سکتا اور اس لیے جعلی پروپیگنڈے میں مصروف ہے،‘‘
مہاراشٹر کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کے اتحادی ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (یو بی ٹی) اور شرد پوار کی زیرقیادت این سی پی (ایس پی) بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ، ’’گزشتہ پانچ برس میں تینوں پارٹیوں کو ہر طرح سے نشانہ بنایا گیا ہے… سام، دام، ڈنڈ، بھیدھ… اس کی وجہ سے انہیں عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ ووٹوں میں ظاہر ہوگا۔‘‘
نسیم خان نے پوار کے تبصروں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہاکہ بہت سی علاقائی پارٹیاں کانگریس کے قریب ہو جائیں گی یا اس میں ضم ہو جائیں گی، انہوں نے کہاکہ "پوار صاحب ایک بہت سینئر اور سمجھدار لیڈر ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ زمین پر کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے جو کہا ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سب کے بعد، ہم سب مل کر کام کر رہے ہیں.”